سنتِ فجر کے بعد لیٹنا
سوال:
سنتِ فجر کے بعد کروٹ پر لیٹنے کے بارے میں علماء دین و مفتیان شرع متین کیا فرماتے ہیں کہ ایسا کرنا فرض ہے یا واجب یا سنت یا مستحب؟ بينوا بالدليل توجروا لكم الثواب۔
جواب:
سنتِ فجر کے بعد داہنی کروٹ پر لیٹنا آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے اور ترک بھی ثابت ہے، سو یہ فعل مستحب ہوا۔ کیونکہ مستحب اس فعل کو کہتے ہیں جس کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی کیا ہوا اور کبھی چھوڑ دیا ہو۔
(عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: كَانَ النَّبِيُّ - صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ - إِذَا صَلَّى رَكْعَتَيْ الْفَجْرِ اضْطَجَعَ عَلَى شِقِّهِ الْأَيْمَنِ) (رواہ البخاری) ([1])
’’حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے فرماتی ہیں کہ: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب فجر کی دو رکعت (سنت) پڑھتے تو داہنی کروٹ پر لیٹ جاتے۔‘‘
(عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا:أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا صَلَّى، فَإِنْ كُنْتُ مُسْتَيْقِظَةً حَدَّثَنِي، وَإِلَّا اضْطَجَعَ حَتَّى يُؤْذَنَ بِالصَّلاَةِ) (رواہ البخاری(([2])
|