Maktaba Wahhabi

161 - 386
فَلَا يُجْزَىٰ إِلَّا مِثْلَهَا ۔۔۔ ﴾ (سورة الانعام: 160) ’’ جو شخص نیک کام کرے گا اس کو اس کے دس گنا ملیں گے اور جو شخص برا کام کرے گا اس کو اس کے برابر ہی سزا ملے گی۔‘‘ ولد الزنا جنتی یا دوزخی؟ سو ولد الزنا کا جب یہ حال ہے تو اس کا دوزخی یا جنتی ہونا دوسرے مسلمانوں کی طرح اس کے ذاتی اعمال پر منحصر ہے۔ ولد الزنا ہونے پر وہ دوزخی نہ ہو گا، اور مسلمانوں کا اس کے ساتھ کھانا، پینا، نکاح کرنا درست ہے، کیونکہ وہ تو دوسرے مسلمانوں کی مثل ہے اس طرح اسلام کے تمام حقوق اس سے منسلک رکھنے چاہئیں، اس سے نفرت کرنی یا اس کا حق اسلام سے ترک کرنا صریح ظلم اور قبیح فعل ہو گا، کیونکہ بغیر کسی سبب شرعی کے کسی مسلمان سے نفرت کرنی یا اس کا حق تلف کرنا ظلم نہیں تو کیا ہے! فرمان باری تعالیٰ ہے: ﴿وَمَا يُضِلُّ بِهِ إِلَّا الْفَاسِقِينَ ﴿٢٦﴾ الَّذِينَ يَنقُضُونَ عَهْدَ اللَّـهِ مِن بَعْدِ مِيثَاقِهِ وَيَقْطَعُونَ مَا أَمَرَ اللَّـهُ بِهِ أَن يُوصَلَ۔۔۔۔۔ ﴿٢٧﴾ (سورة البقرة:۲۷) ’’اور گمراہ تو صرف فاسقوں کو ہی کرتا ہے۔ جو لوگ اللہ تعالیٰ کے مضبوط عہد کو توڑ دیتے ہیں اور اللہ تعالیٰ نے جن چیزوں کے جوڑنے کا حکم دیا ہے انہیں کاٹتے ہیں ۔۔‘‘ بخاری شریف میں ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (الْمُسْلِمُ مَنْ سَلِمَ الْمُسْلِمُونَ مِنْ لِسَانِهِ وَيَدِهِ )(فتح الباری، کتاب الایمان 1؍63، مسلم 1؍65، مصابیح السنہ: 1؍114) ’’مسلمان وہ ہے جس کی زبان اور ہاتھ سے (دوسرے) مسلمان محفوظ رہیں۔‘‘
Flag Counter