Maktaba Wahhabi

341 - 386
اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ہمیشہ شراب پینے والا، قطع رحمی کرنے والا، اور جادو کی تصدیق کرنے والا جنت میں داخل نہ ہو گا۔ (مسند احمد 4؍399، حاکم 4؍146، ابن حبان 12؍165) اور امام مسلم نے بھی روایت کیا ہے۔ اور جب یہ وعید جادو کے ماننے والے کے حق میں وارد ہوئی تو جادو کرنے کا کیا حال ہو گا اور جادو کی متعدد اقسام پر دلالت کرنے والی یہ آیات ہیں: ٭﴿ وَمِن شَرِّ النَّفَّاثَاتِ فِي الْعُقَدِ ﴿٤﴾ ۔۔۔ (سورة الفلق: 4) اور گرہ (لگا کر ان) سب پھونکنے والیوں کے شر سے (بھی رب کی پناہ میں آتا ہوں)۔ ٭﴿ يُخَيَّلُ إِلَيْهِ مِن سِحْرِهِمْ أَنَّهَا تَسْعَىٰ ﴿٦٦﴾ ۔۔۔ (طٰهٰ: 66) موسیٰ (علیہ السلام) کو یہ خیال گزرنے لگا کہ وہ (رسیاں اور لاٹھیاں) ان کے جادو کے زور سے دوڑ بھاگ رہی ہیں۔ جادوگر کی سزا: اور جمہور علماء کا یہ مذہب ہے کہ جادوگر کا قتل کرنا واجب ہے اور اسی طرح صریح روایت میں امام مالک رحمۃ اللہ علیہ، امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ اور امام احمد رحمۃ اللہ علیہ گئے ہیں اور اس پر احادیث دلالت کرتی ہیں، اور صحابہ کرام جیسے حضرت عمر رضی اللہ عنہ، حضرت عثمان رضی اللہ عنہ، اور ابن عمر رضی اللہ عنہ سے منقول ہے۔ اور اس سے توبہ کروانے اور کافر کہنے میں اختلاف ہے۔ ابن عربی اور منصور کے بارے میں علماء کا قدیم سے اختلاف مشہور ہے، ایک جماعت نے ان کے مخالف شریعت اقوال و احوال دیکھ کر کافر کہنے پر جرأت کی ہے۔ اور ایک قوم نے ان کی بلند شان، رفعت مکان، علوم و کمالات ظاہر و باطن کی وجہ سے ان کے احوال و اقوال کی تاویل کی ہے اور سکر اور مستی کی حالت میں محمول کر کے توقف کیا ہے، اور ایک جماعت نے ان کلمات کا ان کی طرف سے انکار کرتے ہوئے یہ واضح کیا ہے کہ ان کے مخالفین اور دشمنوں نے ان کی کتابوں میں ان کلمات کو درج کیا ہے اور اس پر جزم کا اظہار کیا ہے اور ہم نے صدیوں بعد پیدا ہونے والوں کے بارے میں علماء کے مختلف اقوال
Flag Counter