Maktaba Wahhabi

342 - 386
پانے کے بعد بجز سکوت اختیار کرنے کے کوئی چارہ نہیں اور ان آیات: ﴿ تِلْكَ أُمَّةٌ قَدْ خَلَتْ ۖ لَهَا مَا كَسَبَتْ وَلَكُم مَّا كَسَبْتُمْ ۔۔۔﴾ (سورة البقرة: 141) یہ امت ہے جو گزر چکی، جو انہوں نے کیا ان کے لئے ہی اور جو تم نے کیا تمہارے لئے ۔۔۔۔ ﴿ وَالَّذِينَ جَاءُوا مِن بَعْدِهِمْ يَقُولُونَ رَبَّنَا اغْفِرْ لَنَا وَلِإِخْوَانِنَا الَّذِينَ سَبَقُونَا بِالْإِيمَانِ ۔۔۔﴾ (سورۃ الحشر: 10) اور جو ان کے بعد آئیں جو کہیں گے کہ اے ہمارے پروردگار! ہمیں بخش دے اور ہمارے ان بھائیوں کو بھی جو ہم سے پہلے ایمان لا چکے ہیں۔ اور اس حدیث: لَا تَسُبُّوا الأَمْوَاتَ ۔ (جو مر چکے ہیں ان کو برا مت کہو) کے مضمون پر عمل کرنے کے بغیر کوئی حیلہ نہیں۔ بڑی بات تو یہ ہے کہ ان کی باتوں اور حالات سے جو قرآن و حدیث کے موافق ہو اس کو قبول کریں اور جو ایسا نہ ہو اس کو چھوڑ دیں کیونکہ اکثر کے اقوال سے بعض قول، قبول اور بعض ترک کے لائق ہوتے ہیں مگر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کہ ان کے سب فرمان قبول کرنے واجب ہیں اور اس پر علماء متقدمین اور متاخرین کا اتفاق ہے اور یہی حق ہے۔ (وبالله التوفيق)
Flag Counter