(ضمیمہ: روزمرہ کے ضروری مسائل)
محفل میلاد و فاتحہ خوانی
سوال:
علمائے دین و مفتیان شرع متین مندرجہ ذیل مسئلہ سے متعلق ارشاد فرمائیں کہ:
سرور کائنات صلی اللہ علیہ وسلم کی مدح اور مولود خوانی اس انداز سے کرنا کہ مجلس زیب و زینت و شیرینی و بے شمار روشنیوں سے جگمگا رہی ہو اور خوش الحان لوگ اس طرح اشعار پڑھ رہے ہوں گویا کہ رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم حاضر و مخاطب ہیں۔ جائز ہے یا نہیں؟ اور آپ کی ولادت کے ذکر کے وقت قیام کرنا اور مفتیان کا ایسی مجلس میں حاضر ہونا کیسا عمل ہے؟
٭ نیز عیدین و شب براءت و پنجشنبہ وغیرہ کے روز آب و طعام سامنے رکھ کر اس پر ہاتھ اٹھا کر فاتحہ وغیرہ پڑھنا اور اس کا ثواب اموات کو پہنچانا جائز ہے یا نہیں؟
٭ اور میت کے سوئم پر لوگوں کو جمع کر کے قرآن خوانی اور بھنے ہوئے چنے کے دانوں پر کلمہ طیبہ اور پانچ آیات پڑھنا حدیث نبوی کی رو سے جائز ہے یا نہیں؟ بینوا توجروا۔
جواب: محفل میلاد وغیرہ کا انعقاد بدعت ہے:
محل میلاد کا انعقاد اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی پیدائش کے ذکر کے وقت قیام، قرونِ
|