Maktaba Wahhabi

300 - 386
ریشم و زیور پسند کرتے ہو تو اسے دنیا میں مت پہنو۔‘‘ فاختلف الناس في هذه الاحاديث والله كلمت عليهم فطائفة سلكت بها مسلك الضعيف و عللها كلها كما تقدم. ’’سو لوگوں نے اس میں اختلاف کیا ہے اور بخدا انہوں نے ان روایت میں کلام کیا ہے: ایک جماعت نے تو ضعیف کہتے ہوئے تمام روایات کو معلول قرار دیا ہے جیسا کہ پہلے گزر چکا ہے۔‘‘ وطائفة ادعت ان ذلك كان في اول الاسلام ثم نسخ، واحتجت بحديث ابي موسيٰ ان رسول الله صلي الله عليه وسلم قال حرم لباس الحرير والذهب علي ذكور امتي و احل لاناثهم، قال الترمذي حديث صحيح، و رواه ابن ماجة في سننه من حديث علي و عبدالله بن عمرو عن النبي صلي الله عليه وسلم (ترمذی 4؍317) ’’اور ایک جماعت نے یہ دعویٰ کیا کہ یہ ابتدائے اسلام میں تھا پھر منسوخ ہو گیا۔ اور انہوں نے حضرت ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ کی روایت سے استدلال کیا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ: سونا اور زیور میری امت کی عورتوں کے لئے حلال اور ان کے مردوں کے لئے حرام قرار دیا گیا ہے۔ ترمذی نے کہا یہ حدیث صحیح ہے اور اس کو ابن ماجہ نے اپنی سنن میں حضرت علی و عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہم سے مرفوعا روایت کیا ہے۔‘‘ وطائفة حملت احاديث الوعيد علي من لم يود زكوة حليها، فاما من ادته فلا يلحقها هذا الوعيد، واحتجوا بحديث عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، أَنَّ امْرَأَةً
Flag Counter