Maktaba Wahhabi

283 - 386
کی صفات میں سے ایک صفت یہ بھی بیان فرمائی ہے: ﴿وَالَّذِينَ إِذَا أَنفَقُوا لَمْ يُسْرِفُوا وَلَمْ يَقْتُرُوا وَكَانَ بَيْنَ ذَٰلِكَ قَوَامًا ﴿٦٧﴾ (سورة الفرقان: 67) ’’اور جو خرچ کرتے وقت بھی نہ تو اسراف کرتے ہیں نہ بخیلی، بلکہ ان دونوں کے درمیان معتدل طریقے پر خرچ کرتے ہیں۔‘‘ اور دوسرے مقام پر فرمایا: ﴿ أَنَّ الْمُسْرِفِينَ هُمْ أَصْحَابُ النَّارِ ﴿٤٣﴾ ۔۔۔ (سورة غافر: 43) ’’بےشک اسراف کرنے والے دوزخی ہیں۔‘‘ وَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: كُلْ مَا شِئْتَ وَالْبَسْ مَا شِئْتَ، مَا أَخْطَأَتْكَ اثْنَتَانِ: سَرَفٌ أَوْ مَخِيلَةٌ (رواہ البخاری، فتح الباری 10؍252) ’’حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا: کہ جو چاہو کھاؤ اور جو چاہو پیو، بشرطیکہ دو باتیں نہ ہوں (ایک) اسراف (دوسرا) تکبر۔‘‘(بخاری) و عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «كُلُوا وَاشْرَبُوا وَتَصَدَّقُوا، وَالْبَسُوا , مَا لَمْ يُخَالِطْهُ إِسْرَافٌ وَلَا مَخِيلَةٌ (رواہ احمد و النسائی و ابن ماجہ 2؍1192، فتح الباری 10؍252) ’’حضرت عمرو بن شعیب اپنے والد اور وہ اپنے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کھاؤ اور پیو، صدقہ کرو اور پہنو، جب تک اسراف اور تکبر نہ ہو۔‘‘ جب مباح چیز میں اسراف و تکبر پایا گیا تو وہ چیز شرعا ممنوع یعنی محظور لغيره ہوئی لعينه اور اسی حرص شدید پر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
Flag Counter