Maktaba Wahhabi

239 - 386
ایک شخص کو دیکھا وہ فجر کی سنتیں پڑھنے لگا اور مؤذن اقامت کہہ رہا ہے، سو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انکار فرمایا: کیا تو صبح کی چار رکعت پڑھتا ہے؟‘‘ 4) ۔۔۔ اور صحیح مسلم، ابوداؤد، نسائی اور ابن ماجہ میں حضرت عبداللہ بن سرجس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہتے ہیں: دَخَلَ رَجُلٌ الْمَسْجِدَ ورسول الله صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي صَلَاةِ الْغَدَاةِ فَصَلَّى الرَّكْعَتَيْنِ فِي جَانِبِ الْمَسْجِدِ، ثُمَّ دَخَلَ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَلَمَّا سَلَّمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «يَا فُلَانُ، بِأَيِّ صَلَاتَيْكَ اعْتَدَدْتَ بِصَلَاتِكَ وَحْدَكَ أَمْ بِصَلَاتِكَ مَعَنَا ؟ (ابن ماجہ 1؍190، ابوداؤد 1؍180، مسلم 1؍494، نسائی 1؍188) ’’ کہ ایک شخص مسجد میں داخل ہوا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نمازِ صبح میں تھے، یعنی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نمازِ صبح کی امامت کروا رہے تھے، پھر اس شخص نے دو رکعت سنتِ فجر مسجد کے ایک جانب ہو کر پڑھی، پھر وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ جماعت میں داخل ہوا۔ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سلام پھیرا فرمایا: اے فلاں تو نے ان دونوں نمازوں میں سے کون سی نماز کو فرض شمار کیا، کیا وہ نماز جو تو نے تنہا پڑھی اس کو فرض ٹھہرایا یا جو تم نے ہمارے ساتھ پڑھی اس کو؟ یعنی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو بطور سرزنش و انکار کے یہ بات فرمائی۔ پس اس حدیث سے معلوم ہوا کہ جماعت کھڑی ہونے کے وقت سنتوں کا پڑھنا مکروہ و ممنوع ہے۔ 5) ۔۔۔ ایک اور روایت حضرت عبداللہ بن بحینہ رضی اللہ عنہ سے صحیح مسلم اور ابن
Flag Counter