Maktaba Wahhabi

238 - 386
گھر سے مسجد میں تشریف لائے اور فرمایا: کیا دو نمازیں سنت اور فرض اکٹھی ایک خاص وقت میں؟ کیا دو نمازیں سنت و فرض اکٹھی ایک خاص وقت میں؟ یعنی ازراہ انکار و توبیخ اور سرزنش کے طور پر یہ فرمایا، کیا تم لوگ اقامت کے بعد دو نمازیں سنت اور فرض اکٹھی پڑھتے ہو؟ جیسا کہ محلی شرح مؤطا میں منقول ہے۔ 2) ۔۔۔ اور جماعت کھڑی ہونے کے وقت فجر کی سنتیں پڑھنے کے انکار کی دوسری حدیث جو کہ حضرت عبداللہ بن بحینہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہتے ہیں: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَى رَجُلًا وَقَدْ أُقِيمَتِ الصَّلاَةُ يُصَلِّي رَكْعَتَيْنِ، فَلَمَّا انْصَرَفَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لاَثَ بِهِ النَّاسُ، وَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «الصُّبْحَ أَرْبَعًا، الصُّبْحَ أَرْبَعًا ([1]) ’’ کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو دیکھا جماعت کھڑی ہونے کے وقت فجر کی سنتیں پڑھ رہا ہے پھر جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرض نماز سے فارغ ہوئے تو لوگ اس کے گرد اکٹھے ہو گئے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے توبیخ و انکار فرمایا کہ: کیا تم نمازِ فجر چار رکعت پڑھتے ہو؟ 3) ۔۔۔ اور صحیح مسلم وغیرہ میں حضرت عبداللہ بن بحینہ رضی اللہ عنہ سے یوں مروی ہے کہتے ہیں کہ: أُقِيمَتْ صَلاةُ الصُّبْحِ فراي رسول الله صلي الله عليه وسلم رَجُلًا يُصَلِّي وَالْمُؤَذِّنُ يُقِيمُ فقال أَتُصَلِّي الصُّبْحَ أَرْبَعًا ؟ ([2]) ’’صبح کی نماز کی اقامت ہوئی، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے
Flag Counter