|
عملیات:
1) دارالحرب میں مسلمانوں کو کافروں سے سود لینا درست ہے۔ (شرح وقایہ 3؍30 اردو) جیسا کہ ہدایہ مترجم فارسی مطبوعہ نولکشور جلد 3 ص 96 میں ہے۔ (درمختار اردو 3؍149 عربی 1؍43)
2) اگر کسی کو نکسیر پھوٹے اور خون نہ بند ہو تو اس کو شفا کے لئے اپنی پیشانی پر خون یا پیشاب کے ساتھ قرآن شریف کا لکھنا درست ہے ۔۔ تعظیم قرآن کی ہو تو ایسی ہی ہو!! جیسا کہ (عالمگیری طبع دہلی ج 5 ص 134، عربی 1؍154، درمختار 1؍120 اردو، عالمگیری 3؍404)
3) مشت زنی سے روزہ نہیں ٹوٹتا، جیسا کہ فتاویٰ قاضی خان جلد اول ص 100 میں موجود ہے۔ (قاضی خان 4؍361)
4) اگر کوئی شخص نہایت مضطر ہو اور زنا کا خوف ہو تو اس کو جلق لگانا واجب ہے جیسا کہ ردالمختار حاشیہ درالمختار مطبوعہ مطبع مجتبائی دہلی کے ص 156 میں ہے۔
5) اگر کوئی شخص ذکر پر کپڑا لپیٹ کر روزے کی حالت میں عورت سے جماع کرے، اگر کپڑا سخت ہے تو روزے کی قضا لازم ہے اور نہ ہی غسل واجب ہے جیسا کہ فتاویٰ بَرہَنہ مطبوعہ مطبع حسامی لاہور ج 2 ص 18 میں ہے۔ واہ رے روزے!!
6) اگر کسی شخص نے ایک مغربی مرد اور عورت شرقیہ سے (ایک سال کی مسافت پر ہو) نکاح کرا دیا اور نکاح کے بعد چھ ماہ بعد عورت نے بچہ جنا تو اسی مغربی کی طرف منسوب ہو گا اور اسے کرامت کہا جائے گا۔ اگرچہ میاں بیوی میں ملاقات نہیں ہوئی۔ کرامت ہو تو ایسی ہی ہو!! جیسا کہ فتح القدیر حاشیہ ہدایہ مطبوعہ مطبع نولکشور ج 2 ص 338 میں موجود ہے۔ (تبلیغی بہشتی زیور ص 240 لاہور)
7) وہ جانور جو سور کے گوشت سے پالا گیا ہو وہ حلال ہے جیسا کہ غایۃ الاوطار ترجمہ اردو درالمختار مطبع نولکشور 4؍196 میں موجود ہے۔
8) زنا کی خرچی درست ہے۔ جیسا کہ چلپی حاشیہ شرح وقایہ مطبوعہ مطبع نولکشور ص 298 کے حاشیہ میں ہے۔
|