Maktaba Wahhabi

229 - 386
والجماعت سے خارج ہیں اور دیگر فرق ضالہ جہمیہ و مرجئہ وغیرہما کی مثل ہیں، کیونکہ یہ لوگ صدھا مسائل میں عقیدہ و عملا دونوں طور میں سے اہل سنت والجماعت کے مخالف ہیں، بلکہ ان کے بعض عقائد و اعمال تو صحیح جہمیہ اور مرجئہ کی طرح معلوم ہوتے ہیں جیسا کہ رسالہ ہذا کے ناظرین پر مخفی نہ رہے گا۔ ذیل میں ان کے چند مسائل، عقائد و عملیات کو بطور مشتے نمونہ ازخروارے (ڈھیر سے ایک نمونہ) اپنے دعویٰ کی تصدیق پر بیان کئے جاتے ہیں۔ عقائد: ایمان میں کمی بیشی نہیں ہوتی، بلکہ فاسق، فاجر، انبیاء کرام اور فرشتوں کا ایمان برابر اور یکساں ہے، اور یہ مذہب مرجئہ کا ہے جو کہ فرق ضالہ میں سے ایک فرقہ ہے جیسا کہ امام احمد بن حنبل رحمۃ اللہ علیہ نے اپنے رسالہ عقائد میں تحریر کیا ہے۔ دوم: کہ جمیع مسائل میں ایک ہی امام کی تقلید واجب اور فرض جانتے ہیں۔ اگرچہ قرآن و حدیث کے خلاف ہو، حالانکہ ایسی تقلید کو علمائے کرام احناف نے شرک لکھا ہے اور آیت کریمہ " اتَّخَذُوا أَحْبَارَهُمْ وَرُهْبَانَهُمْ أَرْبَابًا مِّن دُونِ اللَّـهِ ۔۔۔ (سورة التوبه: 31)" کے تحت مندرج کیا ہے۔ سوم: جیسا کہ تفسیر مظہری قاضی ثناءاللہ سے ظاہر ہوتا ہے کہ اجتہاد ائمہ اربعہ پر ختم ہو گیا ہے اب کوئی دوسرا مجتہد نہیں ہو سکتا، جیسا کہ فتاویٰ درالمختار میں موجود ہے۔ چہارم: حضرت عیسیٰ علیہ السلام جب تشریف لائیں گے تو امام اعظم کی تقلید کریں گے، یہ مسئلہ بھی درالمختار 1؍34 میں موجود ہے۔ نعوذ بالله من هذه العقائد الفاسدة۔
Flag Counter