Maktaba Wahhabi

224 - 386
4) ۔۔۔ جو شخص ان امورکا مجوِز، مفتی اور مروج ہے۔ العیاذ باللہ منہ، وہ رأس المشرکین ہے یعنی اپنے تابعین مشرکین کا رئیس ہے اس کے پیچھے نماز درست نہیں اور جبکہ وہ دائرہ توحید و سنت سے خارج ہو گیا تو مذاہبِ اربعہ میں سے کس مذہب میں داخل رہا۔ 5) ۔۔۔ جن لوگوں کا یہ عقیدہ بد اور ایسے افعال شرکیہ بدعیہ ہیں، جب تک وہ تائب نہ ہو جائیں ان سے معاملہ ترک کرنا چاہیے۔ حدیث میں ہے: مَنْ أَحَبَّ لِلَّهِ، وَأَبْغَضَ لِلَّهِ، وَأَعْطَى لِلَّهِ، وَمَنَعَ لِلَّهِ، فَقَدِ اسْتَكْمَلَ الإِيمَانَ (ابوداؤد، کتاب السنہ، حدیث 4681 و جامع الصغیر 6؍29) 6) ۔۔۔ جو شخص ان افعالِ شنیعہ سے مانع ہے وہ موحد سنی محب اولیاء ہے، قابل امامت ہے اور اس کی امامت اولی اور انسب ہے اور اس کی تکفیر خود مکفر کی تکفیر ہے۔ والله تعاليٰ اعلم و علمه اتم حررہ الفقیر؍محمد حسین الدہلوی عفا اللہ عنہ ((فقیر محمد حسین)) اسمائے گرامی مؤیدین علمائے کرام: ٭ كيف يكون عبدا مسا ويا لله جل جلاله و عز اسمه لان الله كبيرا المتعال ذالعظمة والجلال موجد و معطي العلم للعباد وهم الآخذون منه والمحتاجون اليه في الدنيا والآخرة۔ كتبه محمد ابراهيم الدهلوي ’’ کوئی بندہ اللہ جل جلالہ، و عزاسمہ کے مساوی کیونکر ہو سکتا ہے، اس لئے کہ اللہ کریم کبیر المتعال، ذوالعظمۃ والجلال، موجد اور اپنے بندوں کو علم عطا کرنے والا ہے اور وہ اسی سے اخذ کرنے والے اور دنیا و آخرت میں اس کے محتاج ہیں۔ يقال له ابراهيم ٭ قادر علی عفی عنہ ((قادر علی عفی عنہ))
Flag Counter