Maktaba Wahhabi

164 - 386
له يؤد به فيغلب عليه الجهل، تعليل بارد (عيني كذا في الطحطاوي) ’’ولد الزنا سے لوگ متنفر ہوتے ہیں اور جو اس کے بارے میں یہ کہا گیا کہ: ’’اس کا باپ نہ ہو جو اسے ادب سکھائے پس اس پر جہالت غالب ہو گی‘‘ کمزور علت ہے۔ (عینی) دوسرا اس کا مقدمہ بلا دلیل ہے ۔۔۔ فتامل فيه ۔۔۔ دوسری دلیل: ان کی یہ ہے کہ: لوگ اس سے نفرت کریں گے اور جماعت میں تفریق پیدا ہو گی۔ جیسا کہ ہدایہ میں ہے: ولان في تقدير هؤلاء تنفر الجماعة فكره (ہدایہ 1؍122) ’’اس لئے کہ ان کی عزت و تکریم جماعت میں باعث نفرت ہو گی جس وجہ سے اس کی امامت ناپسندیدہ ہے ۔۔۔ یہ دلیل بھی پہلی دلیل ہی کی طرح ہے۔‘‘ پالے چوبیں سخت بے تمکین بود ’’لکڑی کے پائے سخت و مضبوط نہیں ہیں‘‘ کیونکہ یہ بات تو ثابت ہے کہ لوگوں کی یہ نفرت بے جا و ظلم ہے، اس میں کوئی شرعی عیب قابل نفرت نہیں ہے، اور اگر یہ امر فریقین کے ہاں مسلم ہے تو ناحق چیز کو ختم کرنا چاہیے اور لوگوں کو ظلم سے روکنا چاہیے یا موضوع نفرت کو مضبوط و مستحکم کرنا چاہیے اور مظلوم پر ظلم، اور ظالم کی اعانت نہیں کرنی چاہیے؟ کوئی صاحب عقل یہ بات کیونکر کہہ سکتا ہے، جیسا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں لوگوں نے حضرت اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ کی سرداری میں بے جا طعن کیا تھا اور ان کی اطاعت سے اظہار نفرت کیا تھا تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں سمجھایا اور اس بے جا نفرت سے ڈرایا اور ظلم سے باز رکھا اور ان کی سرداری بھی قائم رکھی، یہ تو نہ کیا کہ ان کی نفرت قائم اور سرداری باطل
Flag Counter