میں نے کہا اللہ کے رسول کیا یہ خزانہ ہے؟ آپ نے فرمایا: جو زکاۃ کے نصاب کو پہنچ جائے اور اس کی زکاۃ ادا کرو تو وہ کنز (خزانہ) نہیں ہے۔‘‘ یہ ثابت بن عجلان اور اس سے ماقبل وہ عمرو بن شعیب کے تفردات میں سے ہے۔‘‘
في اسناده عتاب بن بشير ابو الحسن الحراني قد اخرج له بخاري و تكلم فيه غير واحد وطائفة من اهل الحديث حملت احاديث علي من اظهرت حليتها وتبرجت بها دون من تزينت بها لزوجها، وبه قال النسائي في سننه وقد ترجم علي ذلك “الكراهة للنساء في اظهار الحلي والذهب” ثم ساق احاديث الوعيد والله اعلم۔ (ابوداؤد 2؍213)
’’محدثین کے ایک گروہ نے احادیث وعید کو اس پر محمول کیا ہے کہ، جو اپنے شوہر کے علاوہ زیور کے سنگار کا اظہار کرے اس طرح کا موقف امام نسائی نے بھی اپنی سنن میں اختیار کا ہے۔ اور انہوں نے عورتوں کے لئے زیور اور سونے کے اظہار کرنے کی کراہت پر باب قائم کیا ہے، پھر اس کے ساتھ وعید کی احادیث ذکر کی ہیں۔‘‘ واللہ اعلم
ثم ذكر حديث ميمون القنادر فيه، نهي عن لبس الذهب الا مقطعا الي قول المنذري. ففيه الانقطاع في موضعين ثم قال
’’پھر انہوں نے میمون القنادر کی " نهي عن لبس الذهب الا مقطعا " روایت منذری کے قول تک ذکر کی ہے جس میں دو جگہ انقطاع ہے۔‘‘ پھر کہا:
|