Maktaba Wahhabi

256 - 386
الله اني لم اكن ركعت ركعتي الفجر قال: فلا اذا. ان قال ابو عيسيٰ حديث محمد بن ابراهيم لا نعرفه مثل هذا الا من حديث سعد بن سعيد وقال سفيان بن عيينة سمع عطاء بن ابي رباح من سعد بن سعيد هذا الحديث، وانما يروي هذا الحديث مرسلا، وقد قال قوم من اهل مكة لهذا الحديث لم يروا باسا ان يصلي الرجل الركعتين بعد المكتوبة قبل از تطلع الشمس، قال ابو عيسيٰ و سعد بن سعيد هو اخو يحييٰ بن سعيد الانصاري، وقيس هو جد يحييٰ بن سعيد و يقال هو قيس بن عمرو و يقال هو قيس بن فهد و اسناد هذا الحديث ليس بمتصل، محمد بن ابراهيم التيمي لم يسمع من قيس، و روي بعضهم هذا الحديث عن سعد بن سعيد عن محمد بن ابراهيم ان النبي صلي الله عليه وسلم خرج فراي قيسا. (انتھی ما فی الترمذی 1؍285، ابن ماجہ 1؍365 فواد) ’’باب ہے کہ: جس سے قبل از فجر دو سنتیں چھوٹ جائیں انہیں فجر کی نماز کے بعد پڑھے ۔۔۔ محمد بن ابراہیم اپنے دادا قیس سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نکلے تو نماز کی اقامت کہی گئی تو میں نے آپ کے ساتھ صبح کی نماز پڑھی، پھر جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم فارغ ہوئے تو مجھے دیکھا کہ میں نماز پڑھ رہا ہوں، تو فرمایا: رُک جاؤ اے قیس! کیا دو نمازیں ایک ساتھ؟ تو میں نے عرض کیا، میں نے فجر کی پہلی دو سنتیں ادا نہیں کی تھی، تو آپ نے فرمایا: تو کوئی حرج نہیں! ابو عیسیٰ نے کہا: کہ ہم محمد بن ابراہیم کی روایت سعد بن سعید ہی
Flag Counter