Maktaba Wahhabi

236 - 386
يكره لان ذلك كله كمكان واحد بدليل جواز الاقتداء لمن كان في المسجد الخارج من كان في المسجد الداخل واذا اختلف المشائخ فالاحتياط ان لا يفعل. (انتهي بحر الرائق 2؍48) ’’ مسجد کے دروازے کے پاس سنت فجر ادا کرنے کی شرط مسجد میں ادا کرنے کی کراہت پر دلالت کرتی ہے امام جبکہ جماعت کروا رہا ہو۔ جیسا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے مروی ہے کہ: جب نماز (جماعت) کھڑی ہو جائے یعنی جب مؤذن اقامت شروع کرے تو اس وقت نماز پڑھنی درست نہیں ماسوا فرض نماز کے‘‘ اور اس لئے کہ وہ جماعت سے مخالفت اور ان سے علیحدگی کے مشابہ ہے، تو جب مسجد کے دروازہ کے پاس جگہ نہ ہو تو لازمی ہوا کہ مسجد میں (سنت) نماز نہ پڑھی جائے اس لئے مکروہ کا ترک کرنا سنت کے عمل پر مقدم ہے۔ البتہ کراہت میں اختلاف ہو سکتا ہے۔ سو امام کی سرما کی نماز گرما کی نماز سے خفیف ہو گی اور اس کے برعکس کراہت شدت اختیار کر جائے گی جبکہ نماز صف ہی میں کھڑے ہو کر پڑھے گا جیسا کہ بیشتر جاہل ایسا کرتے ہیں۔ (فتح القدیر) اور جب دو سنتوں کے پڑھنے سے نمازِ فجر کی دونوں رکعتوں کے نکل جانے کا اندیشہ ہو تو انہیں ترک کر دے اس لئے کہ جماعت زیادہ کامل ہے، وگرنہ ظاہرا مذہب میں اسے ایک رکعت کے پائے جانے اور تشہد سے قبل کی توقع ہو، مصنف اور شرنبلانی نے بحر کی پیروی میں اسی پر اعتماد کیا ہے لیکن اسے ’’النہر‘‘ میں ضعیف قرار
Flag Counter