Maktaba Wahhabi

234 - 386
ومن انتهي الي الامام في صلوة الفجر وهو لم يصل ركعتي الفجر ان خشي ان تفوته ركعة و يدرك الاخري يصلي ركعتي الفجر عند باب المسجد ثم يدخل وان خشي فوتهما دخل مع الامام لان ثواب الجماعة اعظم والوعيد بالترك الزم والتقيد بالاداء عند باب المسجد يدل علي الكراهة في المسجد اذا كان الامام في الصلاة. (ھدایہ 1؍152، فتح القدیر ابن ھمام 1؍339) ’’ جو شخص مسجد میں آیا اور امام جماعت کرا رہا ہے اور آنے والے نے فجر کی سنت نہیں پڑھی تو اگر اسے اندیشہ ہو کہ ایک رکعت نکل جائے گی اور دوسری رکعت مل جائے گی تو فجر کی سنت اگر جگہ ملے تو مسجد کے دروازہ کے نزدیک ادا کر کے جماعت میں مل جائے اور اگر یہ خدشہ ہو کہ سنتیں ادا کرنے میں فرض کی دونوں رکعتیں جماعت سے فوت ہو جائیں گی تو جماعت میں شامل ہو جائے اور سنتیں چھوڑ دے اس لئے کہ جماعت کا ثواب بہت زیادہ ہے اور اس کے ترک سے سخت وعید لازم آتی ہے اور سنت کے ادا کرنے میں مسجد کے دروازے کے نزدیک کی شرط سنتوں کے مسجد میں ادا کرنے کی کراہت پر دلالت کرتی ہے جبکہ امام جماعت کرا رہا ہے۔‘‘ اور ایسا ہی فتح القدیر اور درمختار وغیرہ کا مفہوم ہے اور ’’ دروازہ مسجد سے نزدیک‘‘سے مراد خارج مسجد ہے۔ یعنی مسجد کے دروازہ سے قریب مسجد سے باہر اگر کوئی جگہ ہو تو وہاں سنت ادا کر کے جماعت میں شامل ہو جائے اور اگر کوئی جگہ نہ ہو تو فرض جماعت میں مل جائے اور مسجد میں سنت ادا نہ کرے کہ مسجد کے اندر سنت ادا کرنے میں کراہت لازم آئے گی، کیونکہ ادائیگی سنت پر مکروہ کا ترک کر دینا مقدم ہے، جیسا کہ فتح القدیر درمختار وغیرہ سے صاف معلوم ہو رہا ہے۔
Flag Counter