Maktaba Wahhabi

154 - 386
اقوال بھی اسی کے موافق ہیں۔ احادیث مندرجہ ذیل ہیں: 1) عَنْ أَنَسٍ رضى الله عنه قَالَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ «اسْتَخْلَفَ ابْنَ أُمِّ مَكْتُومٍ يَؤُمُّ النَّاسَ وَهُوَ أَعْمَى. ۔رواہ ابوداود و کذا فی المشکاۃ۔([1]) ’’حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ابن ام مکتوم رضی اللہ عنہ کو مدینہ میں اپنا خلیفہ بنا کر گئے تھے جو کہ لوگوں کی امامت کرواتے تھے اور وہ نابینا تھے۔ (ابوداؤد، مشکاۃ) 2) شیخ عبدالحق محدث دہلوی رحمۃ اللہ علیہ ترجمہ مشکاۃ میں فرماتے ہیں کہ ایسا اتفاق تیرہ 13 مرتبہ ہوا حالانکہ اور جلیل القدر صحابہ بھی موجود ہوا کرتے تھے جیسا کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: حضرت علی گفتہ اندکہ: آن سیزدہ بار بودیک باز ازاں وقتیکہ بغزوہ تبوک رفت باآنکہ امیر المومنین علی در مدینہ بود و خلیفہ بود بر اہل و عیال و باعث پر استخلاف ابن ام مکتوم برائے امامت ہمیں بود تا علی اشتغال بامر امامت مانع از قیام بحفظ اہل و عیال نیابد۔ ([2]) ’’کہ یہ واقعہ تیرہ دفعہ پیش آیا ایک مرتبہ جب وہ غزوہ ٔتبوک پر گئے، حضرت علی رضی اللہ عنہ مدینہ میں موجود تھے اور خلیفہ بھی تھے اور ابن ام مکتوم رضی اللہ عنہ کی جانشینی کا یہی سبب تھا کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ کو اہل و عیال کی نگہداشت سے یہ امر مانع نہ ہو۔ (اشعۃ اللمعات) اور جیسا کہ منتقی الاخبار 1؍626 میں ہے:
Flag Counter