Maktaba Wahhabi

89 - 386
تاریخ درج ہے اس سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ ان کی زندگی کے آخری تین چار سال (1326-1329ھ) کے کچھ فتاویٰ ہیں۔ [1]بعض ان کے تحریر کردہ نہیں، بلکہ ان کی رہنمائی میں ان کے تلامذہ، محمد عین الدین میٹا برجی، محمد عبداللہ، (ان کے لڑکے) محمد ادریس کے لکھے ہوئے ہیں۔ [2] مولانا نے ان کی تائید و توثیق کی ہے۔ فتاویٰ کے ان دونوں مجموعوں میں سے صرف دو فتوے اب تک شائع ہوئے، ایک نماز عیدین کے بعد مصافحہ و معانقہ سے متعلق (فتویٰ نمبر 10) [3]دوسرا حالت صغر میں لڑکی کے نکاح اور خیار بلوغ سے متعلق (فتاویٰ نمبر 1) [4]۔ باقی اب تک غیر مطبوعہ صورت میں پڑے تھے جو پہلی بار اس مجموعہ میں شائع کئے جا رہے ہیں۔ اس قلمی مجموعہ کے علاوہ ’’فتاویٰ نذیریہ‘‘ میں بھی ان کے چھ فتوے موجود ہیں۔ ان میں سے ایک عربی [5]ایک فارسی [6] اور چار اردو[7] میں ہیں۔ ایک جگہ فارسی میں ان کی ایک طویل تحریر بھی نظر آتی ہے جس میں انہوں نے مولانا عبدالحئی لکھنوی (م 1304ھ) پر تعاقب کیا ہے۔ [8] ان کے علاوہ فتووں پر ان کی تائیدی دستخط ثبت ہیں۔ [9] ان فتاویٰ میں سے بعض پر ان کی مہر بھی موجود ہے جس پر 1295ھ کی تاریخ کندہ تھی۔ [10]اس سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ فتاویٰ ان کے زمانہ قیام دہلی (محرم 1295- محرم 1296ھ)
Flag Counter