میں جب " قد قامت الصلاة " کہا جائے تو سننے والا " اقامها الله و ادامها " ([1]) کے علاوہ کچھ نہ کہے کیونکہ اس کے علاوہ کا ثبوت حدیث میں موجود نہیں ہے۔
مؤذن کے جواب سے فارغ ہو کر درود شریف اور مذکورہ بالا دعا پڑھے نیز اپنے یا غیر کے لئے جو دعا مانگے قبول ہو گی یہ مسنون طریقہ ہے، باقی بدعت ہے۔ واللہ اعلم بالصواب والیہ المرجع والمآب۔
حررہ العاجز ابو محمد عبدالوھاب الفنجابی الجھنگوی ثم الملتانی نزیل الدہلی، تجاوز اللہ عن ذنبہ الخفی والحبلی فی اواخر شہر اللہ المحرم 1306ھ
اسمائے گرامی مؤیدین علمائے کرام:
٭ سید محمد عبدالسلام غفرلہ 1299ھ
٭ خادم شریعت رسول الاداب ابو محمد عبدالوھاب 1300ھ
٭ عبدالجبار بن عبد العلی 1300ھ حیدرآبادی
٭ عبدالرؤف 1303ھ
٭ ابو محمد عبدالحق لودھیانوی 1305ھ
٭ جواب صحیح ہے۔ نمقہ محمد یٰسین الرحیم آبادی العظیم آبادی، عفی عنہ
٭ جواب صحیح ہے۔ حررہ العاجز محمد فقیر اللہ الفنجابی
٭ جواب ہذا صحیح ہے۔ حسبنا اللہ بس حفیظ اللہ
٭ اور بعض (لوگ) اذان کے بعد دعا میں " الدرجة الرفيعة " اور " الصلاة
|