Maktaba Wahhabi

189 - 386
نہیں پہنچتیں۔ جیسا کہ الشیخ ابن طاہر الحنفی، ملا علی قاری رحمۃ اللہ علیہ، محدث شیخ شوکانی رحمۃ اللہ علیہ اور ان کے علاوہ دیگر علماء نے اپنی ان مشہور کتابوں میں ذکر کیا ہے جو ان کی طرف منسوب ہیں۔ اور حضرت شاہ عبدالعزیز محدث دہلوی اپنے فتوی تقبیل العینین میں فرماتے ہیں کہ جو شخص اس فعل کو سنت سمجھ کر کرے وہ متبدع اور اس کا یہ عمل بدعت ہے۔ اور بہت سے علمائے ماہرین اس فعل کو بدعت کہتے ہیں بہ اندیشہ طوالت ان کا ذکر ترک کر رہا ہوں۔ اور مولانا الشیخ یعقوب حبرخی نے خیر الجاری شرح صحیح بخاری میں اس فعل کو صاف صاف بدعت لکھا ہے۔ الغرض یہ فعل ہرگز درست نہیں ہے بلکہ بدعت ہے۔ میں کہتا ہوں: ان مسلمان دینداروں پر افسوس صد افسوس ہے کہ جو تعلیم خود آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے دی ہے کہ یہ کلمات اذان کے وقت یا اس کے بعد کہا کرو اس کو تو ترک کر دیا اور اپنی طرف سے بہت سی باتیں ایجاد کر لیں۔ چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ: جیسا مؤذن کہتا ہے ویسا ہی کہو، تمام قسم کے صغیرہ گناہ معاف ہو جائیں گے۔ اذان ختم ہونے کے بعد درود شریف اور یہ دعا پڑھے: اللَّهُمَّ رَبَّ هَذِهِ الدَّعْوَةِ التَّامَّةِ، وَالصَّلاةِ الْقَائِمَةِ، آتِ مُحَمَّدًا الْوَسِيلَةَ وَالْفَضِيلَةَ، وَابْعَثْهُ مَقَامًا مَحْمُودًا الَّذِي وَعَدْتَهُ (بخاری) ’’اے اللہ! اے اس مکمل دعوت اور قائم رہنے والی نماز کے رب، محمد (صلی اللہ علیہ وسلم) کو مقام وسیلہ ([1]) اور فضیلت عطا کیجئے اور انہیں (شفاعت کے) اس ’’مقام محمود‘‘پر سرفراز فرمائیے جس کا تو نے ان سے وعدہ کیا ہے۔‘‘ یہاں تک ہی یہ دعا پڑھے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی سفارش اس کے لئے واجب ہو گی۔ اور بعض لوگ " وَعَدْتَهُ " کے بعد اور بھی چند کلمات پڑھتے ہیں وہ درست
Flag Counter