Maktaba Wahhabi

182 - 386
غلط ہے۔ اول اس لئے کہ ہر جگہ سے سننا اور غیب کی باتیں جاننا سوائے اللہ کے اور کسی کی صفت نہیں ہے۔ اگر کوئی شخص ماسوا اللہ کے دوسرے میں بھی یہ صفت ثابت کرے تو وہ قطعی مشرک ہے۔ فرمانِ باری تعالیٰ ہے: (وَعِندَهُ مَفَاتِحُ الْغَيْبِ لَا يَعْلَمُهَا إِلَّا هُوَ ۚ وَيَعْلَمُ مَا فِي الْبَرِّ وَالْبَحْرِ ۔۔۔ (سورة الانعام: 59)) ’’اور غیب کی کنجیاں اللہ تعالیٰ ہی کے پاس ہیں اور بجز اللہ کے کوئی نہیں جانتا اور وہ تمام چیزوں کو جانتا ہے جو کچھ خشکی میں ہیں اور جو کچھ دریاؤں میں ہیں۔‘‘ اور فرمایا: (قُل لَّا أَقُولُ لَكُمْ عِندِي خَزَائِنُ اللَّـهِ وَلَا أَعْلَمُ الْغَيْبَ ۔۔۔ (سورة الانعام: 50)) ’’ آپ کہہ دیجئے کہ نہ تو میں تم سے یہ کہتا ہوں کہ میرے پاس اللہ کے خزانے ہیں اور نہ میں غیب جانتا ہوں۔‘‘ مزید اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: (قُل لَّا أَمْلِكُ لِنَفْسِي نَفْعًا وَلَا ضَرًّا إِلَّا مَا شَاءَ اللَّـهُ ۚ وَلَوْ كُنتُ أَعْلَمُ الْغَيْبَ لَاسْتَكْثَرْتُ مِنَ الْخَيْرِ وَمَا مَسَّنِيَ السُّوءُ ۔۔۔ (سورة الاعراف: 188)) ([1]) ’’آپ فرما دیجئے کہ میں خود اپنی ذات خاص کے لئے کسی نفع کا اختیار نہیں رکھتا اور نہ کسی ضرر کا، مگر اتنا ہی کہ جتنا اللہ نے چاہا ہو
Flag Counter