Maktaba Wahhabi

140 - 386
روپیہ یا زدہ ماشہ و چہاررتی ست یک سیر نیم پاؤ و نیم چھٹانک و یکتولہ سہ و سہ ماشہ می باشد۔‘‘ انتہی ’’روپیہ گیارہ ماشہ کا ہوتا ہے، نصف صاع گندم سے ایک سیر، چھ چھٹانک اور تین ماشہ ہے اور جو سے دوگنا یعنی دو سیر آدھ پاؤ اور چھ ماشہ ہے جو کہ صاع کا وزن ہے اور نصف صاع انگریزی سیر کے حساب سے 80 روپیہ بنتا ہے اور ایک روپیہ گیارہ ماشہ اور چار رتی ہے اور ایک سیر آدھ پاؤ نصف چھٹانک ایک تولہ اور تین ماشہ ہے۔‘‘ اور یہ بھی جان لینا چاہیے کہ اصل صدقۂ فطر میں کَیل یعنی پیمانہ تانبے کا ہے اور مقدار وزن کی جو ضرورت پڑتی ہے تو وہ صرف احتیاط اور حفاظت احکام کے لئے بطور استعانت کے ہے، "كما لا يخفي علي الماهر" اور مقدار وزن میں لامحالہ بقدر قلیل اختلاف معلوم ہوتا ہے اور حقیقت میں صاع کا ارطال وغیرہ کے ساتھ ضبط مشکل ہے، کیونکہ صاع جو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ مبارک میں تھا جس سے صدقۂ فطر ادا کیا جاتا تھا وہ مشہور و معروف تھا اب اس کا اندازہ و مقدار وزنا ہوتا ہے۔ مختلف اجناس مثل چنے و مکئی وغیرہ کا صدقہ تو ایسے پیمانہ ہی سے دینا ضروری ہے تاکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیمانہ و صاع کے موافق رہے اور جسے یہ میسر نہ ہو تو اس طرح یقین کامل سے ادا کر لے کہ اس سے کم نہ ہو مسک الختام میں ہے: کہ احتیاطا صدقۂ فطر گندم میں دو سیر انگریزی سے دینا چاہیے اور جو سے صاع دوگنا ہو یعنی دو سیر اور ڈیڑھ چھٹانک اور احتیاطا جو چار سیر دینا چاہیے۔ انتہی۔ اور صاع کو پانچ رطل اور ثلث رطل (5 رطل اور 3 ارطل) کے ساتھ مقرر کرنا اقرب الی الصواب ہے۔ ([1]) صاحب الروضۃ کہتے ہیں:
Flag Counter