Maktaba Wahhabi

112 - 386
1717، مسلم 2؍954، مصابیح السنۃ 2؍266) (عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَى عَنْ عَلِيٍّ رضى الله عنه قَالَ: أَمَرَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ أَقُومَ عَلَى الْبُدْنِ،وَلاَ أُعْطِيَ عَلَيْهَا شَيْئًا فِي جِزَارَتِهَا) (رواہ البخاری، فتح الباری 3؍1717، مصابیح السنۃ 2؍266) ’’حضرت علی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے بھیجا کہ میں اونٹوں کی قربانی کی نگرانی کروں، سو مجھ کو حکم دیا تو میں نے گوشت تقسیم کیا، پھر حکم دیا تو میں نے ان کی جھولیں اور کھالیں تقسیم (خیرات) کر دیں۔ عبدالکریم نے مجاہد سے بیان کیا اور انہوں نے عبدالرحمٰن بن ابی لیلیٰ سے اور انہوں نے حضرت علی رضی اللہ عنہ سے کہ: مجھے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا کہ قربانیوں کی نگرانی کروں اور ان میں سے قصاب کو اجرت میں سے کچھ نہ دوں۔ اور قربانی کی کھالوں کو یا تو صدقہ کروں جیسا کہ اوپر مذکور ہوا، یا اس میں سے کوئی چیز استعمال کی، مثل مشکیزہ، ڈول وغیرہ بنا لوں، فروخت نہ کی جائے، جیسا کہ مذکورہ بالا حدیث سے ظاہر ہے۔‘‘ اور حنفی مذہب میں بھی یہی ہے: (ويتصدق بجلدها لانه جزء منها و يعمل منه آلة تستعمل فى البيت كالنطح والجراب والغربال ونحوها (هدايه 4؍434) والله اعلم بالصواب) ’’اور اس (قربانی) کی کھال کو صدقہ کر دے اس لئے کہ وہ اسی کا حصہ ہے، یا پھر اس سے کوئی گھریلو کارآمد چیز بنا لے جیسا کہ چٹائی، چمڑے کا تھیلا اور چھلنی وغیرہ۔‘‘ قد حرره المهين محمد يٰسين الرحيم آبادي
Flag Counter