پر نازل فرما کر ان لشکروں سے اس کی مدد کی جنہیں تم نے دیکھا ہی نہیں۔ اس نے کافروں کی بات پست کر دی اور بلند وعزیز اللہ کا کلمہ ہی ہے۔ اللہ غالب ہے، حکمت والا ہے۔‘‘ اس آیت کریمہ سے ابوبکر رضی اللہ عنہ کی فضیلت سات (۷) طریقوں سے ثابت ہوتی ہے: ٭ کفار نے ابوبکر رضی اللہ عنہ کو نکلنے پر مجبور کیا: کفار مکہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو مکہ سے نکلنے پر مجبور کیا، جس کا لازمی تقاضا ہے کہ انہوں نے ابوبکر رضی اللہ عنہ کو بھی مکہ سے نکلنے پر مجبور کیا اور یہی حقیقت ہے۔ جس وقت کفار مکہ نے رسول للہ صلی اللہ علیہ وسلم کو مکہ سے نکالا اور اللہ کی مدد شامل حال ہوئی اس وقت ابوبکر رضی اللہ عنہ آپ کے ساتھ تھے، آپ دو میں سے دوسرے تھے اور اللہ تعالیٰ تیسرا تھا جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: ثَانِيَ اثْنَيْنجن مقامات پر دیگر صحابہ آپ کے ساتھ نہ ہوتے وہاں ابوبکر رضی اللہ عنہ ضرور آپ کے ساتھ ہوتے، جیسے سفر ہجرت میں، بدر کے دن سائبان میں ابوبکر رضی اللہ عنہ ہی آپ کے ساتھ تھے۔ اسی طرح قبائل عرب کی طرف دعوت کے لیے آپ نکلتے تو اکابر صحابہ میں سے ابوبکر رضی اللہ عنہ آپ کے ساتھ ہوتے۔ صحبت ورفاقت کی یہ خصوصیت باتفاق علمائے سیرت آپ ہی کو حاصل تھی۔ آپ ہی یار غار ہیں: یار غار ہونے کی فضیلت نص قرآنی سے ثابت ہے۔ بخاری ومسلم میں انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ابوبکر رضی اللہ عنہ نے فرمایا: ہم غار میں تھے، ہم نے مشرکین کے قدموں کو اپنے سروں کے اوپر دیکھا تو میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا: یا رسول اللہ! اگر ان میں سے کسی نے اپنے قدموں کو دیکھا تو ہمیں دیکھ لے گا۔ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((یا ابابکر ما ظنک باثنین اللہ ثالثہما)) [1] ’’اے ابوبکر! ان دونوں کے بارے میں تمہارا کیا خیال ہے جن کا تیسرا اللہ ہو؟‘‘ یہ حدیث متفق علیہ ہے اور اس کی صحت پر اہل علم کا اتفاق ہے۔ اس میں کسی کا اختلاف نہیں ہے۔ اس کے مفہوم پر قرآن کی دلالت موجود ہے۔[2] ٭ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے صاحب مطلق (ہمہ وقتی ساتھی) ہیں: ارشاد ربانی ہے: {اِذْ یَقُوْلُ لِصَاحِبِہِ} ’’جب یہ اپنے ساتھی سے کہہ رہے تھے۔‘‘ |
Book Name | سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ شخصیت اور کارنامے |
Writer | ڈاکٹر علی محمد محمد الصلابی |
Publisher | الفرقان ٹرسٹ خان گڑھ مظفر گڑھ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | شمیم احمد خلییل السلفی |
Volume | |
Number of Pages | 512 |
Introduction |