(۴) مسیلمہ کذاب اور بنو حنیفہ تعارف ومقدمہ: اس کا نام مسیلمہ بن ثمامہ بن کبیر بن حبیب حنفی ہے، کنیت ابو شامہ ہے۔ عمر رسیدہ مدعیان نبوت میں سے تھا۔ مثل مشہور ہے: ’’مسیلمہ سے بڑھ کر جھوٹا۔‘‘ اس کی ولادت اور نشوونما یمامہ کی بستی میں ہوئی، جس کو آج جُبیلہ کہا جاتا ہے، جو عینیہ کے قریب نجد کے علاقہ وادیِ حنیفہ میں واقع ہے۔ جاہلیت میں اس کا لقب رحمن تھا اور رحمن الیمامہ کے نام سے معروف تھا۔[1] اس نے عرب وعجم کی سیر کر کے لوگوں کو اپنی طرف مائل کرنے اور غفلت میں مبتلا کرنے کا فن سیکھنا شروع کیا۔ پجاریوں، مجاوروں اور فال و شگون نکالنے والوں کی جعل سازیاں اور کاہنوں، جوتشیوں، شعبدہ بازوں، جادوگروں اور مؤکل رکھنے کے دعویداروں کے مذاہب و طریقے سیکھے۔ اس کی شعبدہ بازیوں میں سے یہ تھا کہ کہ وہ پرندوں کے کٹے ہوئے پر جوڑ دیتا ہے اور انڈے کو بوتل میں داخل کر دیتا ہے۔[2] مسیلمہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مکی زندگی ہی میں نبوت کا دعویدار تھا، لوگوں کو مکہ بھیجتا رہتا تاکہ وہ قرآن کو سن کر آئیں اور اسے بتائیں تاکہ وہ اس طرز پر کلام گھڑے یا اسی کو اپنا کلام کہہ کر لوگوں کے سامنے پیش کرے۔[3] ۹ہجری میں جب اسلام پورے جزیرۃالعرب میں عام ہو چکا تھا، مسیلمہ بھی بنو حنیفہ کے وفد کے ساتھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا، لوگوں نے اس کو کپڑے میں چھپا رکھا تھا۔ جب یہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے ملا تو آپ سے گفتگو کی، آپ کے دست مبارک میں کھجور کی شاخ تھی۔ آپ نے اس سے فرمایا: اگر تم مجھ سے یہ شاخ طلب کرو تو میں تمہیں یہ بھی نہیں دوں گا۔[4] بظاہر معلوم ہوتا ہے کہ اس نے نبوت میں شرکت یا آپ کے بعد خلافت کا مطالبہ کیا تھا۔ دوسری روایت میں ہے کہ مسیلمہ نے وفد کے ساتھ آپ سے ملاقات نہیں کی تھی بلکہ لوگوں کے سامان کی رکھوالی کے لیے پیچھے رہ گیا تھا۔ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان لوگوں کے مابین عطیات تقسیم کیے تو اس کو بھی ان کے برابر حصہ دیا اور ان سے فرمایا: وہ تم سے برا نہیں کیونکہ وہ ان کے سامان کی حفاظت کر رہا تھا۔[5] |
Book Name | سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ شخصیت اور کارنامے |
Writer | ڈاکٹر علی محمد محمد الصلابی |
Publisher | الفرقان ٹرسٹ خان گڑھ مظفر گڑھ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | شمیم احمد خلییل السلفی |
Volume | |
Number of Pages | 512 |
Introduction |