(۴) صدیق اکبر رضی اللہ عنہ میدان جہاد میں مؤرخین اورسیرت نگاروں نے بیان کیا ہے کہ ابوبکر رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ بدر اور دیگر تمام معرکوں اور غزوات میں شریک رہے، کوئی غزوہ آپ سے چھوٹا نہیں۔ غزوئہ احد میں جب لوگ شکست خوردہ ہو گئے تو اس وقت بھی آپ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ڈٹے رہے اور تبوک کے موقع پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا عظیم پرچم جو سیاہ رنگ کا تھا، انھی کے حوالے کیا۔[1] علامہ ابن کثیر رحمہ اللہ فرماتے ہیں: سیرت نگاروں کا اس میں کوئی اختلاف نہیں کہ ابوبکر رضی اللہ عنہ تمام غزوات میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ رہے، کبھی پیچھے نہ ہٹے۔[2] علامہ زمخشری کا بیان ہے: ابوبکر رضی اللہ عنہ ہمیشہ کے لیے آپ کے ساتھ جڑ گئے تھے۔ بچپن میں آپ کی صحبت اختیار کی، بڑے ہوئے تو اپنا مال آپ کے لیے خرچ کیا۔ سفر ہجرت میں اپنی سواری اور زاد سفر کے ساتھ آپ کو مدینہ لے گئے۔ زندگی بھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر خرچ کرتے رہے، اپنی بیٹی آپ کی زوجیت میں دی، سفر وحضر میں آپ کے ساتھ رہے اور جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات ہوئی تو آپ کی محبوب ترین بیوی ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کے کمرہ میں دفن کیا۔[3] سلمہ بن اکوع رضی اللہ عنہ سے روایت ہے: میں نے سات غزوات میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ شرکت کی، اس کے علاوہ دیگر جنگی مہموں میں جنہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم روانہ فرمایا کرتے تھے نو (۹) میں شرکت کی، کبھی ابوبکر رضی اللہ عنہ ہمارے امیر ہوتے اور کبھی اسامہ رضی اللہ عنہ ۔[4] اس موضوع کے تحت، میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی معیت میں ابوبکرصدیق رضی اللہ عنہ کی جہادی زندگی کا ذکر کروں گا تاکہ ہمارے سامنے یہ حقیقت واضح ہو جائے کہ کس طرح ابوبکر رضی اللہ عنہ نے دین کی نصرت وتائید کی خاطر جان ومال اور رائے ومشورہ کے ساتھ جہاد کیا۔ |
Book Name | سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ شخصیت اور کارنامے |
Writer | ڈاکٹر علی محمد محمد الصلابی |
Publisher | الفرقان ٹرسٹ خان گڑھ مظفر گڑھ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | شمیم احمد خلییل السلفی |
Volume | |
Number of Pages | 512 |
Introduction |