Maktaba Wahhabi

342 - 512
ایک بڑی فوج اکٹھی ہو گئی جس کے ذریعہ سے علاء رضی اللہ عنہ نے مرتدین سے قتال کیا، اللہ نے اہل ایمان کی نصرت فرمائی۔ بحرین میں فتنہ ارتداد کا قلع قمع کرنے میں جن لوگوں نے علاء رضی اللہ عنہ کے ساتھ تعاون کیا ان میں سے قیس بن عاصم مِنقری، عفیف بن منذر اور مثنیٰ بن حارثہ شیبانی رضی اللہ عنہم سرفہرست تھے۔[1] علاء بن حضرمی رضی اللہ عنہ کی کرامت: علاء رضی اللہ عنہ کا شمار علمائے عباد اور مستجاب الدعوات صحابہ میں ہوتا ہے۔ اس غزوہ میں آپ نے ایک مقام پر پڑاؤ ڈالا، [2] رات کا وقت تھا اونٹ تمام سازوسامان کے ساتھ بھاگ کھڑے ہوئے۔ لوگ ایک اونٹ کو بھی نہ پکڑ سکے، لوگوں کے پاس جسم کے کپڑوں کے سوا کچھ نہ رہا۔ لوگوں کو بے حد غم وپریشانی لاحق ہوئی اور ایک دوسرے کو وصیت کرنے لگے۔ علاء رضی اللہ عنہ کی طرف سے منادی نے نداء دی اور جب سب لوگ جمع ہو گئے تو علاء رضی اللہ عنہ نے فرمایا: لوگو! کیا آپ لوگ مسلمان نہیں؟ کیا آپ اللہ کی راہ میں نہیں؟ کیا آپ اللہ کے انصار نہیں؟ لوگوں نے عرض کیا: کیوں نہیں، ضرور۔ فرمایا: خوش ہو جاؤ، اللہ تعالیٰ آپ جیسے لوگوں کو رسوا نہیں کرتا۔ طلوع فجر کے بعد صبح کی اذان ہوئی، آپ نے لوگوں کو نماز پڑھائی، جب نماز ختم ہو گئی، آپ اپنے دونوں گھٹنوں کے بل بیٹھ گئے اور لوگ بھی گھٹنے ٹیک کر بیٹھ گئے اور آہ وزاری کے ساتھ دونوں ہاتھ اٹھا کر دعا میں لگ گئے، لوگوں نے بھی اسی طرح کیا، یہاں تک کہ سورج طلوع ہو گیا، لوگ سورج کی شعاؤں کی طرف دیکھنے لگے، یکے بعد دیگرے شعاعیں بڑھتی رہیں اور آپ برابر دعا میں لگے رہے۔ جب تیسری ساعت کو پہنچے تو اللہ تعالیٰ نے ان کی قریب ہی شیریں پانی کا ایک بڑا تالاب پیدا کر دیا پھر آپ اور لوگوں نے اس تالاب کے پاس جا کر پانی نوش کیا اور غسل کیا اور جب سورج بلند ہوا تو ہر جانب سے اونٹ اپنے تمام سازوسامان کے ساتھ واپس آگئے۔ لوگوں نے اپنے سامان میں سے ایک دھاگا بھی غائب نہیں پایا پھر اونٹوں کو خوب پانی پلایا، لوگوں نے اس سریہ میں اللہ کی نشانیاں کا مشاہدہ کیا۔[3] مرتدین کی شکست: جب علاء رضی اللہ عنہ مرتدین کے لشکر سے قریب ہوئے جنہوں نے بہت سے لوگوں کو جمع کر رکھا تھا تو لشکروں نے قریب قریب پڑاؤ ڈالا، رات کے وقت علاء رضی اللہ عنہ نے مرتدین کے لشکر میں شوروغل سنا، لوگوں سے کہا: کون ان لوگوں کی خبر لے کر آئے گا؟ عبداللہ بن حذف تیار ہوئے اور ان میں گھس گئے، دیکھا وہ لوگ شراب پی کر مست ہیں۔ واپس آکر خبر دی۔ علاء رضی اللہ عنہ نے فوراً فوج لے کر ان پر چڑھائی کر دی اور انہیں خوب اچھی طرح قتل کیا،
Flag Counter