اور ایک دن ہم خوش کیے جاتے ہیں۔‘‘ ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ امت کو یہ تعلیم دیتے ہیں کہ جب مصائب وآلام لاحق ہوں تو صبر کرو، صبر کے ساتھ اللہ کی مدد آتی ہے اور اللہ کی رحمت سے ناامیدی وسراسیمگی کا شکار نہ ہوں۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: إِنَّ رَحْمَتَ اللَّـهِ قَرِيبٌ مِّنَ الْمُحْسِنِينَ (الاعراف: ۵۶) ’’بے شک اللہ کی رحمت نیک کام کرنے والوں کے نزدیک ہے۔‘‘ مسلمانوں کو یہ حقیقت یاد رکھنی چاہیے کہ مصائب وآلام کتنے ہی عظیم اور شدید کیوں نہ ہوں، ان کے لیے سند الٰہی یہ ہے: فَإِنَّ مَعَ الْعُسْرِ يُسْرًا﴿٥﴾ إِنَّ مَعَ الْعُسْرِ يُسْرًا (الانشراح: ۵۔۶) ’’پس یقینا مشکل کے ساتھ آسانی ہے، بے شک مشکل کے ساتھ آسانی ہے۔‘‘ مسلمان کا معاملہ اس دنیا میں عجیب ہے جس کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے اس ارشاد میں بیان فرمایا ہے: ((عجبا لامر المؤمن إنَّ امرہ کلہ خیر ، ولیس ذلک لاحد الا للمومن ان اصابتہ سرّاء شکر فکان خیرا لہ وان اصابتہ ضرَّاء صبر فکان خیرا لہ۔))[1] ’’مومن کا معاملہ عجیب ہے، اس کے تمام امور خیر ہیں اور یہ مومن کے علاوہ کسی کو حاصل نہیں۔ اگر اس کو خوشی لاحق ہوتی ہے تو شکریہ ادا کرتا ہے اس طرح اس کو خیر حاصل ہوتی ہے۔ اور اگر اس کو تکلیف لاحق ہوتی ہے تو صبر کرتا ہے اور اس طرح وہ خیر کا مستحق قرار پاتا ہے۔‘‘ لشکر اسامہ کو اس کی مہم پر روانہ کرنے میں جو دروس و عبر پنہاں ہیں ان میں سے ایک یہ ہے کہ مصائب وآلام کتنے ہی سنگین کیوں نہ ہوں، مومن کو دین سے نہیں روک سکتے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات ابوبکر رضی اللہ عنہ کو دینی کام سے مشغول نہ کر سکی اور آپ نے انتہائی تاریک و پر خطر حالات میں لشکر اسامہ کو روانہ ہونے کا حکم صادر فرمایا۔ ابوبکر رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے دینی امور کے مقدم رکھنے کے سلسلہ میں جو تعلیم حاصل کی تھی وہ ہر چیز پر مقدم تھی اور آپ کا یہی مؤقف دنیا سے رخصت ہونے تک رہا۔[2] دعوتی تحریک کسی فرد پر منحصر نہیں اور ہر حال میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع واجب ہے: لشکر کی روانگی کے واقعہ سے ہمارے سامنے یہ حقیقت آشکارا ہو جاتی ہے کہ ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے اپنے قول و فعل سے یہ واضح کر دیا کہ دعوت کی تحریک کبھی رک نہیں سکتی، حتیٰ کہ سید الخلق، امام الانبیاء، قائد المرسلین صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات بھی اس پر اثر انداز نہیں ہو سکتی اور لشکر اسامہ کو اس کی مہم پر روانہ کرنے میں جلدی کر کے آپ نے یہ ثابت کر دیا کہ دعوتی کام رک نہیں سکتا، وہ جاری رہے گا۔ چنانچہ وفات نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کے تیسرے دن اعلان کرایا کہ لشکر |
Book Name | سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ شخصیت اور کارنامے |
Writer | ڈاکٹر علی محمد محمد الصلابی |
Publisher | الفرقان ٹرسٹ خان گڑھ مظفر گڑھ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | شمیم احمد خلییل السلفی |
Volume | |
Number of Pages | 512 |
Introduction |