Maktaba Wahhabi

185 - 512
ان نصوص کی روشنی میں ((الائمۃ من قریش)) کا مسئلہ واضح ہو جاتا ہے اور یہ کہ انصار نے ضوابط وشرائط کے ساتھ اور ان کی بنیاد پر قریش کی فرماں برداری اور امامت کو قبول کیا تھا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دست مبارک پر بیعت کرتے ہوئے سمع و اطاعت، امتیازات کی صورت میں صبر اور اولی الامر سے حکومت وسلطنت نہ چھیننے کا عہد و اقرار کیا تھا مگر یہ کہ وہ ان کی طرف سے صریحاً کفر دیکھیں۔[1] انصار کے یہاں خلافت کا مکمل تصور پایا جاتا تھا، یہ چیز ان کے یہاں نامعلوم اور مبہم نہ تھی اور ان میں سے اکثر ((الائمۃ من قریش)) کے راوی تھے اور جن کو یہ حدیث معلوم نہ تھی، وہ بھی ابوبکر رضی اللہ عنہ کے بیان کرنے پر خاموش ہو گئے اور تسلیم کر لیا ، اسی لیے جب ابو بکر رضی اللہ عنہ نے بیان کیا تو کسی طرح کا اعتراض نہ کیا۔ لہٰذا مسئلہ خلافت آپسی مشاورت اور ان نصوص شرعیہ اور عقلیہ کی بنیاد پر پایۂ تکمیل کو پہنچا جو قریش کی خلافت کے سب سے زیادہ حق دار ہونے کو ثابت کرتی ہیں۔ سقیفہ بنی ساعدہ کی بیعت کے بعد انصار میں سے کسی سے یہ بات نہیں سنی گئی کہ اس نے اپنے لیے خلافت کا دعویٰ کیا ہو اور اس کی دعوت دی ہو۔ جس سے یہ بات بالکل واضح ہو جاتی ہے کہ اس اجتماع میں جن نتائج پر لوگ پہنچے تھے اس پر انصار مطمئن تھے اور اس کی تصدیق کرتے تھے۔[2] اس سے ان لوگوں کا قول ساقط اور ناقابل اعتبار قرار پا جاتا ہے جو کہتے ہیں کہ ((الائمۃ من قریش)) ایک شعار تھا، جس کو قریش نے انصار سے خلافت سلب کرنے کے لیے استعمال کیا تھا۔ یا یہ ابوبکر کی ذاتی رائے تھی، حدیث رسول نہیں بلکہ قریشی سیاسی فکر تھی جو اس دور میں مشہور تھی اور عربی معاشرہ میں قریش کے دباؤ کی عکاسی کرتی ہے۔ حقیقت میں ان احادیث کو ابوبکر رضی اللہ عنہ کی رائے یا قول قرار دینا اور قریش کا شعار بتلانا صدر اوّل اور خلفائے راشدین کی تاریخ میں تحریف اور اسے بگاڑنے کی ایک شکل ہے۔ حالانکہ صدر اوّل کی تاریخ مہاجرین و انصار اور ان کے بعد آنے والے نیک نفوس کی کوششوں اور ان کے مابین پائی جانے والی مضبوط اخوت پر قائم ہوئی تھی۔[3] ۸۔ قرآنی آیات جن میں خلافت صدیقی کی طرف اشارہ ہے: قرآن پاک میں ایسی آیات ہیں جو اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد آپ کی خلافت کے سب سے زیادہ مستحق ابوبکر رضی اللہ عنہ ہیں۔ ارشاد ربانی ہے: اهْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِيمَ ﴿٦﴾ صِرَاطَ الَّذِينَ أَنْعَمْتَ عَلَيْهِمْ غَيْرِ الْمَغْضُوبِ
Flag Counter