عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّينَ (الفاتحۃ: ۶۔۷) ’’ہمیں سیدھی اور سچی راہ دکھا، ان لوگوں کی راہ جن پر تو نے انعام کیا، ان کی نہیں جن پر غضب کیا گیا اور نہ گمراہوں کی۔‘‘ ابوبکر رضی اللہ عنہ ان لوگوں میں سے ہیں جن کے سلسلہ میں اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں کو حکم دیا ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ سے دعا کریں کہ وہ انہیں ان کے طریقہ پر ہدایت عطا فرمائے اور ان کے راستہ پر چلائے اور وہ اللہ کے انعام یافتہ بندے ہیں اور ان انعام یافتہ بندوں میں اللہ تعالیٰ نے صدیقین کا ذکر کیا ہے۔ ارشاد ربانی ہے: وَمَن يُطِعِ اللَّـهَ وَالرَّسُولَ فَأُولَـٰئِكَ مَعَ الَّذِينَ أَنْعَمَ اللَّـهُ عَلَيْهِم مِّنَ النَّبِيِّينَ وَالصِّدِّيقِينَ وَالشُّهَدَاءِ وَالصَّالِحِينَ ۚ وَحَسُنَ أُولَـٰئِكَ رَفِيقًا (النساء: ۶۹) ’’اور جو بھی اللہ تعالیٰ کی اور رسول ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کی فرمانبرداری کرے وہ ان لوگوں کے ساتھ ہو گا جن پر اللہ تعالیٰ نے انعام کیا ہے جیسے نبی اور صدیق وشہید اور نیک لوگ، یہ بہترین رفیق ہیں۔‘‘ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس بات کی خبر دی ہے کہ ابوبکر رضی اللہ عنہ صدیقین میں سے ہیں۔ اس سے یہ بات ثابت ہوئی کہ آپ گروہ صدیقین کے ایک فرد ہی نہیں بلکہ ان میں سب سے آگے ہیں اور یہ بات واضح ہو گئی کہ ابوبکر رضی اللہ عنہ ان لوگوں میں سے ہیں جن کا طریقہ مستقیم ہے۔ لہٰذا کسی عقل مند کو اس میں ادنیٰ شک بھی باقی نہ رہا کہ وہ اس امت میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خلافت کے سب سے زیادہ حقدار ہیں۔[1] امام رازی فرماتے ہیں: اللہ تعالیٰ کا ارشاد اهْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِيمَ ﴿٦﴾ صِرَاطَ الَّذِينَ أَنْعَمْتَ عَلَيْهِمْ غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّينَ (الفاتحۃ: ۶۔۷) ’’ہمیں سیدھی اور سچی راہ دکھا، ان لوگوں کی راہ جن پر تو نے انعام کیا، ان کی نہیں جن پر غضب کیا گیا اور نہ گمراہوں کی راہ۔‘‘ ابوبکر رضی اللہ عنہ کی امامت پر دلیل ہے کیونکہ ہم نے ذکر کیا ہے کہ یہاں صِرَاطَ الَّذِیْنَ اَنْعَمْتَ عَلَیْہِمْ۔ سے قبل ’’اِہْدِنَا‘‘ مقدر ہے۔ یعنی اصل میں اِہْدِنَا صِرَاطَ الَّذِیْنَ اَنْعَمْتَ عَلَیْہِمْ۔ ’’ہمیں منعم علیہ بندوں کا راستہ دکھا‘‘ہے۔ اور اللہ تعالیٰ نے دوسری آیت میں ان منعم علیہ بندوں کی تفصیل ذکر فرمائی ہے: فَأُولَـٰئِكَ مَعَ الَّذِينَ أَنْعَمَ اللَّـهُ عَلَيْهِم مِّنَ النَّبِيِّينَ وَالصِّدِّيقِينَ… الآیۃ} ’’وہ ان لوگوں کے ساتھ ہوگا جیسے نبی اور صدیق……‘‘ اور اس میں کوئی شک نہیں کہ صدیقین کے رئیس وقائد ابوبکر رضی اللہ عنہ ہیں، تو آیت کا مطلب یہ ہوا کہ اللہ تعالیٰ نے |
Book Name | سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ شخصیت اور کارنامے |
Writer | ڈاکٹر علی محمد محمد الصلابی |
Publisher | الفرقان ٹرسٹ خان گڑھ مظفر گڑھ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | شمیم احمد خلییل السلفی |
Volume | |
Number of Pages | 512 |
Introduction |