Maktaba Wahhabi

149 - 512
کے پاس آئے، ابوبکر رضی اللہ عنہ کو یہ بات ناپسند آئی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کا ذکر کیا، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ نے تمہاری بیوی کی براء ت فرمائی ہے، پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم منبر پر تشریف لائے اور فرمایا: ((لا یدخل رجل بعد یومی ہذا علی مغیبۃ الا ومعہ رجل او اثنان۔))[1] ’’آج کے بعد کوئی شخص ایسی عورت کے گھر ہرگز نہ جائے جس کا شوہر موجود نہ ہو مگر یہ کہ اس کے ساتھ ایک یا دو آدمی اور ہوں۔‘‘ ۱۷۔ خوف الٰہی: خوف الٰہی بہترین خصلت ہے جو انسان کو معصیت سے روکتی ہے اور ظاہر و باطن میں مراقبہ الٰہی پر ابھارتی ہے، جس سے اس کے افعال پاک اور اعمال اچھے ہوتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے اہل ایمان کو اپنے خوف کا حکم فرمایا ہے۔ارشاد ربانی ہے: يَا بَنِي إِسْرَائِيلَ اذْكُرُوا نِعْمَتِيَ الَّتِي أَنْعَمْتُ عَلَيْكُمْ وَأَوْفُوا بِعَهْدِي أُوفِ بِعَهْدِكُمْ وَإِيَّايَ فَارْهَبُونِ ﴿٤٠﴾  (البقرۃ: ۴۰) ’’اے بنی اسرائیل! میری اس نعمت کو یاد کرو جومیں نے تم پر انعام کی اور میرے عہد کو پورا کرو میں تمہارے عہد کو پورا کروں گا اور مجھ سے ڈرو۔‘‘ اور فرمایا: فَاسْتَقِمْ كَمَا أُمِرْتَ وَمَن تَابَ مَعَكَ وَلَا تَطْغَوْا ۚ إِنَّهُ بِمَا تَعْمَلُونَ بَصِيرٌ (ہود: ۱۱۲) ’’پس آپ جمے رہیے جیسا کہ آپ کو حکم دیا گیا ہے اور وہ لوگ بھی جو آپ کے ساتھ توبہ کر چکے ہیں، خبردار! تم حد سے نہ بڑھنا، اللہ تمہارے تمام اعمال کا دیکھنے والا ہے۔‘‘ جو لوگ اللہ رب العالمین سے ڈرنے والے ہیں ان کے لیے اللہ تعالیٰ نے اجر عظیم تیار کر رکھا ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے : وَلِمَنْ خَافَ مَقَامَ رَبِّهِ جَنَّتَانِ (الرحمن: ۴۶) ’’اور اس شخص کے لیے جو اپنے رب کے سامنے کھڑا ہونے سے ڈرا، دو جنتیں ہیں۔‘‘ اور انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہماری موجودگی میں ایسا خطبہ دیا جس کے مثل کبھی آپ سے نہیں سنا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
Flag Counter