لوگوں کے ساتھ نرمي اور عراق کے کسانوں کے سلسلہ میں وصیت:… خالد بن ولید رضی اللہ عنہ سے ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کا یہ کہنا: ’’اہل فارس اور جو اقوام بھی ان کے ملک میں ہوں ان کو اپنے سے ملاؤ‘‘[1] یہ قول جہاد اسلامی کے مقصد کو واضح کرتا ہے۔ اسلامی جہاد دعوتی جہاد ہے جس کا مقصد لوگوں کو اسلام میں داخل ہونے کی دعوت دینا ہے۔ اور جب کافر حکومتوں کی موجودگی میں لوگوں تک اسلامی دعوت پہنچانا ممکن نہ ہو تو پھر ان حکومتوں کا ازالہ ضروری ہے تاکہ ان ممالک کے لوگ اسلام میں داخل ہو سکیں۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے جتنے معرکے کیے ان سب میں یہ مقصد بالکل ظاہر ہے چنانچہ سب سے پہلے وہ دشمنوں کے سامنے اسلام کی دعوت پیش کرتے اگر وہ قبول کر لیں تو انہیں مسلمانوں کے تمام حقوق حاصل ہوں گے اور تمام ذمہ داریاں عائد ہوں گی اور اگر اسلام قبول کرنے سے انکاری ہوں مگر اسلامی حکومت کو تسلیم کریں تو مسلمانوں کی طرف سے اپنی حفاظت کے عوض جزیہ ادا کریں اور یہ بھی تسلیم کرنے کے لیے تیار نہ ہوں تو پھر ان سے اللہ کا کلمہ بلند ہونے تک قتال کرنا ہے۔[2] ابوبکر رضی اللہ عنہ نے اسلامی فوج کے قائدین کو یہ وصیت کی کہ وہ عراق کے کسانوں اور اہل سواد کے ساتھ اچھا برتاؤ کریں کیونکہ آپ لوگوں کی ہدایت اور اساسیات ثروت کی حفاظت کے بڑے دلدادہ اور حریص تھے آپ یہ اچھی طرح جانتے تھے کہ عمران وآبادی حکومت کے بغیر قائم نہیں رہ سکتی، اسی طرح زراعت ثروت کے مصادر میں سے ہے اور لوگوں کی زندگی اور معیشت سے اس کا گہرا تعلق ہے۔[3] وہ فوج شکست نہیں کھا سکتي جس میں ان جیسے لوگ ہوں:… جب خالد بن ولید رضی اللہ عنہ نے عراق جاتے ہوئے ابوبکر رضی اللہ عنہ سے مدد طلب کی تو ابوبکر رضی اللہ عنہ نے قعقاع بن عمرو تمیمی رضی اللہ عنہ کو ان کی مدد کے لیے روانہ کیا۔ آپ سے کہا گیا: آپ نے ایسے شخص، جس کا لشکر بکھر چکا ہے، کی مدد کے لیے صرف ایک شخص کو روانہ کیا ہے؟ تو آپ نے فرمایا: وہ فوج شکست نہیں کھا سکتی جن میں ان جیسے لوگ ہوں۔[4] یہ ابوبکر رضی اللہ عنہ کی فراست تھی جسے بعد میں عراق کے واقعات نے واضح کر دیا۔ ابوبکر رضی اللہ عنہ لوگوں کو اور ان کی طاقتوں اور مختلف صلاحیتوں کو دوسروں کی بہ نسبت زیادہ جانتے تھے۔[5] عراق میں خالد رضی اللہ عنہ کے معرکے: خالد رضی اللہ عنہ جس وقت عراق پہنچے ان کے ساتھ دو ہزار مجاہد تھے جو مرتدین سے قتال کر چکے تھے۔ عراق پہنچتے ہی آپ نے ربیعہ کے قبائل میں سے آٹھ ہزار مجاہدین کو اور جمع کر لیا اور آپ نے عراق میں تین امراء کو خط لکھا جن |
Book Name | سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ شخصیت اور کارنامے |
Writer | ڈاکٹر علی محمد محمد الصلابی |
Publisher | الفرقان ٹرسٹ خان گڑھ مظفر گڑھ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | شمیم احمد خلییل السلفی |
Volume | |
Number of Pages | 512 |
Introduction |