Maktaba Wahhabi

187 - 512
ہمیں حکم فرمایا ہے کہ ہم اس ہدایت کو طلب کریں جن پر ابوبکر صدیق اور دیگر صدیقین قائم تھے۔ اگر ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ گمراہ ہوتے تو ان کی اقتدا جائز نہ ہوتی۔ لہٰذا ہم نے جو بیان کیا ہے وہ ابوبکر رضی اللہ عنہ کی امامت پر دلیل ہے۔[1] علامہ محمد بن امین شنقیطی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: اس آیت کریمہ سے ابوبکر رضی اللہ عنہ کی امامت ثابت ہوتی ہے۔ کیونکہ وہ ان لوگوں میں داخل ہیں جن کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے سبع مثانی یعنی فاتحہ کے اندر ہمیں حکم فرمایا ہے کہ ہم ان کے راستہ کی ہدایت کے لیے اللہ سے دعا کریں، یہ اس بات کی دلیل ہے کہ ان کا راستہ ہی صراط مستقیم ہے۔ کیونکہ اللہ تعالیٰ کا یہ ارشاد ہے: اهْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِيمَ ﴿٦﴾ صِرَاطَ الَّذِينَ أَنْعَمْتَ عَلَيْهِمْ’’ہمیں سیدھی اور سچی راہ دکھا، ان لوگوں کی راہ جن پر تو نے انعام کیا۔‘‘ اور اللہ تعالیٰ نے منعم علیہ لوگوں کو بیان کرتے ہوئے ان میں صدیقین کا ذکر کیا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیان فرمایا کہ ابوبکر صدیقین میں سے ہیں۔ اس سے یہ بات واضح ہو گئی کہ آپ ان منعم علیہ لوگوں میں داخل ہیں جن کے راستہ کی ہدایت کے لیے دعا کرنے کا اللہ نے ہمیں حکم فرمایا ہے۔ اب اس بات میں شک کی گنجائش باقی نہیں رہتی کہ ابوبکر رضی اللہ عنہ صراط مستقیم پر ہیں اور آپ کی امامت حق ہے۔[2] اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا مَن يَرْتَدَّ مِنكُمْ عَن دِينِهِ فَسَوْفَ يَأْتِي اللَّـهُ بِقَوْمٍ يُحِبُّهُمْ وَيُحِبُّونَهُ أَذِلَّةٍ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ أَعِزَّةٍ عَلَى الْكَافِرِينَ يُجَاهِدُونَ فِي سَبِيلِ اللَّـهِ وَلَا يَخَافُونَ لَوْمَةَ لَائِمٍ ۚذَٰلِكَ فَضْلُ اللَّـهِ يُؤْتِيهِ مَن يَشَاءُ ۚ وَاللَّـهُ وَاسِعٌ عَلِيمٌ (المائدۃ: ۵۴) ’’اے ایمان والو! تم میں سے جو شخص اپنے دین سے پھر جائے تو اللہ تعالیٰ بہت جلد ایسی قوم کو لائے گا، جو اللہ کی محبوب ہو گی اور وہ بھی اللہ سے محبت رکھتی ہو گی، وہ نرم ہوں گے مسلمانوں پر اور سخت اور تیز ہوں گے کفار پر۔ اللہ کی راہ میں جہاد کریں گے اور کسی ملامت کرنے والے کی ملامت کی پروا بھی نہ کریں گے۔ یہ ہے اللہ تعالیٰ کا فضل، جسے چاہے دے، اللہ تعالیٰ بڑی وسعت والا اور زبردست علم والا ہے۔‘‘ اس آیت کریمہ میں واردشدہ صفات سب سے پہلے ابوبکر رضی اللہ عنہ اور آپ کی فوج یعنی صحابہ کرام رضی اللہ عنہم پر صادق آتی ہیں، جنہوں نے مرتدین سے قتال کیا۔ اللہ تعالیٰ نے اکمل ترین صفات کے ذریعہ سے ان کی مدح فرمائی۔ یہ آیت کریمہ اس طرح خلافت صدیقی پر دلالت کرتی ہے کہ اللہ تعالیٰ کے علم میں پہلے سے یہ بات تھی
Flag Counter