ابوبکر رضی اللہ عنہ نے پوچھا: آپ کی قوت دفاع کیسی ہے؟ مفروق نے کہا: جب ہم دشمن سے ملتے ہیں اس وقت سب سے زیادہ غصہ ہمیں آتا ہے اور جب ہم غصہ میں آجائیں تو پھر اچھی مڈبھیڑ ہوتی ہے اور گھوڑوں کو اولاد پر اور اسلحہ کو دودھ والی اونٹنیوں پر ترجیح دیتے ہیں اور مدد و نصرت اللہ کے پاس ہوتی ہے، وہ کبھی ہمیں فتح عطا کرتا ہے اور کبھی اس کے برعکس دوسرے کو فتح ملتی ہے۔ شاید آپ قریشی ہیں؟ اس پر ابوبکر رضی اللہ عنہ نے کہا: اگر آپ لوگوں کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خبر پہنچی ہے، تو وہ یہی ہیں۔ پھر مفروق نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف متوجہ ہو کر عرض کیا: آپ ہمیں کس چیز کی دعوت دیتے ہیں؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں تمہیں اس بات کی دعوت دیتا ہوں کہ اس بات کی گواہی دو کہ اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں، وہ تنہا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں اور یہ کہ میں اللہ کا بندہ اور اس کا رسول ہوں اور تم سے اس بات کا مطالبہ کرتا ہوں کہ تم ہمیں پناہ دو اور اس مشن میں ہماری مدد کرو کیونکہ قریش اللہ کی مخالفت پر کمر بستہ ہو گئے ہیں اور اس کے رسول کی تکذیب کی ہے اور باطل کے ساتھ ہو کر حق سے بے نیازی ظاہر کی ہے۔ حالانکہ اللہ ہی بے نیاز اور قابل ستائش ہے۔ پھر مفروق نے عرض کیا: اللہ کی قسم میں نے آپ سے بڑی اچھی باتیں سنیں۔ آپ بتائیں کہ آپ اور کس چیز کی دعوت دیتے ہیں؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس وقت اس آیت کی تلاوت فرمائی: قُلْ تَعَالَوْا أَتْلُ مَا حَرَّمَ رَبُّكُمْ عَلَيْكُمْ ۖ أَلَّا تُشْرِكُوا بِهِ شَيْئًا ۖ وَبِالْوَالِدَيْنِ إِحْسَانًا ۖ وَلَا تَقْتُلُوا أَوْلَادَكُم مِّنْ إِمْلَاقٍ ۖ نَّحْنُ نَرْزُقُكُمْ وَإِيَّاهُمْ ۖ وَلَا تَقْرَبُوا الْفَوَاحِشَ مَا ظَهَرَ مِنْهَا وَمَا بَطَنَ ۖ وَلَا تَقْتُلُوا النَّفْسَ الَّتِي حَرَّمَ اللَّـهُ إِلَّا بِالْحَقِّ ۚ ذَٰلِكُمْ وَصَّاكُم بِهِ لَعَلَّكُمْ تَعْقِلُونَ ﴿١٥١﴾ (الانعام: ۱۵۱) ’’آپ کہہ دیجیے کہ آؤ میں تم کو وہ چیزیں پڑھ کر سناؤں جن (کی مخالفت) کو تمہارے رب نے تم پر حرام فرما دیا ہے۔ وہ یہ کہ اللہ کے ساتھ کسی چیز کو شریک مت ٹھہراؤ اور ماں باپ کے ساتھ احسان کرو اور اپنی اولاد کو افلاس کے سبب قتل مت کرو، ہم تم کو اور ان کو رزق دیتے ہیں۔ اور بے حیائی کے جتنے طریقے ہیں ان کے پاس بھی مت جاؤ خواہ وہ علانیہ ہوں، خواہ پوشیدہ۔ اور جس کا خون کرنا اللہ تعالیٰ نے حرام کر دیا ہے، اس کو قتل مت کرو، ہاں مگر حق کے ساتھ۔ ان باتوں کا تم کو تاکیدی حکم دیا ہے تاکہ تم سمجھو۔‘‘ یہ سن کر مفروق نے کہا: اللہ کی قسم آپ تو مکارم اخلاق اور بہترین اعمال کی دعوت دیتے ہیں، جن لوگوں |
Book Name | سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ شخصیت اور کارنامے |
Writer | ڈاکٹر علی محمد محمد الصلابی |
Publisher | الفرقان ٹرسٹ خان گڑھ مظفر گڑھ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | شمیم احمد خلییل السلفی |
Volume | |
Number of Pages | 512 |
Introduction |