حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا:
’’ إِنِّيْ لَأَعْلَمُہَا۔‘‘
[’’بلاشبہ مجھے اس (کلمے) کا علم ہے۔‘‘]
حضرت طلحہ رضی اللہ عنہ نے ان سے پوچھا:
’’ وَمَا ہِيَ؟ ‘‘
[’’ اور وہ کون سا ہے؟ ‘‘]
حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے ان سے فرمایا:
’’ ہَلْ تَعْلَمُ کَلِمَۃً ہِيَ أَعْظَمُ مِنْ کَلِمَۃٍ أَمَرَ صلي اللّٰه عليه وسلم بِہَا عَمَّہٗ؟
[لَآ إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ ]۔
[‘’کیا آپ کے علم میں کوئی ایسا کلمہ ہے، جو اس کلمے سے زیادہ عظمت والا ہو ، جس کا حکم آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے چچا کو دیا؟
(اور وہ کلمہ) [لَآ إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ ]۔ (تھا)۔‘‘]
حضرت طلحہ رضی اللہ عنہ نے کہا:
’’ ہِيَ ، وَاللّٰہِ ! ہِيَ۔‘‘ [1]
[’’واللہ! یہی وہ (کلمہ) ہے۔‘‘]
ک: بوقتِ موت کہنے والے کا جنت میں داخلہ
دلیل:
امام ابوداؤد نے حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے، (کہ) انہوں نے بیان کیا:
|