Maktaba Wahhabi

80 - 512
بازار میں قبائل عرب کے سامنے دعوت: ہم یہ معلوم کر چکے ہیں کہ ابوبکر رضی اللہ عنہ علم انساب کے ماہر تھے اور اس فن میں آپ کو بڑی دسترس حاصل تھی۔ علامہ سیوطی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: میں نے امام ذہبی رحمہ اللہ کے ہاتھ کا نوشتہ دیکھا ہے، انہوں نے اس میں ان حضرات کا ذکر کرتے ہوئے… جو اپنے فن میں یکتا تھے… لکھا ہے کہ علم انساب میں ابوبکر رضی اللہ عنہ یکتائے روزگار تھے۔[1] اس طرح صدیق رضی اللہ عنہ نے اس علم انساب کو دعوت الی اللہ کا وسیلہ بنایا، تاکہ ہر ماہر فن کو یہ سکھائیں کہ کس طرح وہ اپنے علم و فن کو دعوت الی اللہ کے لیے مسخر کر سکتا ہے۔ خواہ یہ علم و فن کسی نوعیت کا ہو، نظری علم ہو یا تجربی وعملی ، یا کسی اہم پیشہ سے اس کا تعلق ہو۔[2] عنقریب ہم دیکھیں گے کہ جب آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ قبائل عرب کے سامنے اسلامی دعوت کو پیش کیا تو کس طرح اپنے اس علم کو دعوت الی اللہ کے کام میں لگایا، آپ انتہائی بلیغ خطیب تھے اور آپ کو لوگوں تک معانی کو خوبصورت اور بہترین الفاظ میں پہنچانے کا ملکہ حاصل تھا۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی موجودگی اور عدم موجودگی میں آپ کی نیابت میں خطاب فرمایا کرتے تھے۔ جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم موسم حج میں دعوت کے لیے نکلتے تو آپ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے پہلے تمہیدی کلمات کہتے اور فصاحت و بلاغت کے موتی بکھیر کر لوگوں کو آپ کی طرف راغب کرتے تاکہ لوگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بات غور سے سنیں۔[3] علم انساب اور قبائل کے بنیادی خاندانی معرفت سے لوگوں کے ساتھ تعامل میں آپ کو بڑی مدد ملتی۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب اللہ تعالیٰ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو حکم دیا کہ اپنے آپ کو قبائل عرب پر ان کی نصرت وتائید حاصل کرنے کے لیے پیش کریں۔ آپ نکلے اور میں بھی آپ کے ساتھ تھا… پھر ہم ایک دوسری مجلس کے پاس سے گذرے وہاں وقار و سکینت کا ماحول تھا۔ ابوبکر رضی اللہ عنہ آگے بڑھے، سلام کیا اور دریافت کیا: ’’آپ کون لوگ ہیں؟‘‘ انہوں نے جواب دیا: شیبان بن ثعلبہ۔ پھر آپ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف متوجہ ہوئے اور عرض کیا: میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں، یہ شریف لوگ ہیں، ان میں مفروق بھی ہے جو زبان وجمال میں ان پر فوقیت رکھتا ہے۔ اس کے بالوں کی دو چوٹیاں تھیں جو سینے کو پہنچتی تھیں اور وہ ابوبکر رضی اللہ عنہ سے زیادہ قریب تھا۔ آپ نے پوچھا: آپ کی تعداد کتنی ہے؟ مفروق نے جواب دیا: ہم ہزار سے زیادہ ہیں اور ہزار کی تعداد قلت کے سبب مغلوب نہیں ہو سکتی۔
Flag Counter