ابوبکر رضی اللہ عنہ جیسا زیرک، سریع الفہم، ذکی، دانا، صاحب فراست اور مدبر موجود تھا۔ آپ کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی طویل صحبت سے عسکری منصوبہ بندی کے وسیع فہم میں بڑی مدد ملی تھی۔ آپ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات وہدایات کے سائے میں تربیت پائی تھی، جس سے آپ کو مختلف علوم اور انواع و اقسام کی مہارت اور تجربات حاصل ہوئے چنانچہ آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد خلافت کو انتہائی خوش اسلوبی سے سنبھالا، اسلامی افواج کو قیمتی نصیحتوں سے نوازا، مناسب اوقات میں مدد روانہ کی جن سے مجاہدین کو حوصلہ ملا اور ان کی ہمت وعزیمت میں اضافہ ہوا۔[1] ابوبکر رضی اللہ عنہ کی وصیتوں کی روشنی میں اللہ تعالیٰ، قائدین اور لشکر کے حقوق: اللہ تعالٰي کے حقوق:… قائدین اور لشکر کو دی گئی تعلیمات میں خلیفہ نے اللہ تعالیٰ کے حقوق کو بیان کیا ہے۔ جیسے دشمن کے مقابلہ میں ڈٹ جانا، قتال میں اخلاص، امانت کی ادائیگی، اللہ کے دین کی نصرت میں ٹال مٹول اور کوتاہی نہ کرنا۔ دشمن سے مقابلہ میں ڈٹ جانا:… جس وقت ابوبکر رضی اللہ عنہ نے عکرمہ بن ابی جہل رضی اللہ عنہ کو عمان کی طرف روانہ کیا، ان کو وصیت کرتے ہوئے فرمایا: اللہ سے تقویٰ لازم پکڑو اور جب دشمن سے آمنا سامنا ہو تو ڈٹ کر مقابلہ کرو۔[2] اسی طرح جب لشکر شام کی مدد کے لیے ہاشم بن عتبہ بن ابی وقاص کو روانہ کیا تو ان سے فرمایا: جب تم دشمن سے ملو تو ڈٹ کر مقابلہ کرو اور یاد رکھو جو قدم بھی تم اٹھاؤ گے اور جو خرچ بھی تم کرو گے اور جو بھوک وپیاس تمہیں اللہ کے راستہ میں حاصل ہو گی، اللہ تعالیٰ اس کے عوض تمہارے نامہ اعمال میں عمل صالح لکھے گا۔ یقینا اللہ تعالیٰ نیکو کار لوگوں کے اجر کو ضائع نہیں فرماتا۔[3] قتال سے مقصود اللہ کے دین کی نصرت ہو: ابوبکر رضی اللہ عنہ نے خالد بن ولید رضی اللہ عنہ کو شام روانہ کرنے کے سلسلہ میں جو خط ارسال فرمایا اس خط سے یہ بات بالکل واضح ہے کہ آپ نے انہیں کوشش کرنے اور نیت کو اللہ کے لیے خالص کرنے کا حکم دیا۔ خود پسندی، تکبر اور فخر وغرور سے منع فرمایا کیونکہ یہ خواہش نفس ہے جو عمل کو برباد کر دیتی ہے اور انہیں اس بات سے بھی منع فرمایا کہ وہ اپنے عمل کے ذریعہ سے اللہ پر احسان جتلائیں کیونکہ احسان کرنے والا اللہ تعالیٰ ہے۔ توفیق اسی کے ہاتھوں میں ہے۔[4] یہ بعض تعلیمات تھیں جو اس خط میں آپ نے دی تھیں:… ’’اے ابوسلیمان! اخلاص ونصیب مبارک ہو، اپنی ذمہ داری پوری کرو اللہ تمہارے لیے اپنا وعدہ پورا فرمائے گا۔ خود پسندی تمہیں لاحق نہ ہو، ایسی |
Book Name | سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ شخصیت اور کارنامے |
Writer | ڈاکٹر علی محمد محمد الصلابی |
Publisher | الفرقان ٹرسٹ خان گڑھ مظفر گڑھ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | شمیم احمد خلییل السلفی |
Volume | |
Number of Pages | 512 |
Introduction |