Maktaba Wahhabi

316 - 512
اپنی غرض وخواہش کی برآری کے لیے ذریعہ بنائیں۔[1] اور انہیں یقین ہو گیا کہ ایمان خواہشات نفس سے میل نہیں کھاتا، اسلام جاہلیت سے اتفاق نہیں کرتا۔ انہیں اس حقیقت کا ادراک خون بہا لینے اور تکلیف اور حسرتوں کو جھیل لینے کے بعد ہوا، طرفین کے کافی لوگ قتل کیے گئے۔ اس سے انہوں نے بہت کچھ سیکھا۔[2] جو مرتد ہو گئے تھے دوبارہ اسلام کی طرف واپس ہوئے اور اپنے کیے کا کفارہ ادا کرنا چاہنے لگے[3] خلیفہ راشد عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کی خلافت میں انہیں جہاد کی اجازت دی گئی اور اسلامی فتوحات میں اسلامی یمنی قیادتیں ابھر کر سامنے آئیں جو ارتداد کے حادثہ میں تربیت اور تجربات حاصل کر چکی تھیں اور اسلام پر ثابت قدمی اختیار کی تھی جیسے جریر بن عبداللہ بجلی، ذوالکلاع حمیری، مسعود بن عکی، جریر بن عبداللہ حمیری وغیرہ۔ اسلامی فتوحات اور کوفہ، بصرہ اور فسطاط جیسے نئے شہروں کی تعمیر و بناء میں ان قیادتوں کا نمایاں کردار رہا اور اسی طرح یمنی شخصیات نمودار ہوئیں جو یمن اور غیر یمن میں قاضی اور والی مقرر کیے گئے۔ جیسے حشک عبدالحمید، سعید بن عبداللہ الاعرج اور شرحبیل بن سمط کندی وغیرہ۔[4] اہل یمن اسلامی سلطنت اور اس کی قیادت کے ساتھ جڑ گئے، خواہ مقامی قیادت ہو یا مدینہ کی مرکزی قیادت خلیفہ ہو۔ اسی لیے جب خلیفہ نے انہیں جہاد کی دعوت دی تو پورے شوق ورغبت کے ساتھ نکل پڑے جیسا کہ اس کی تفصیل ان شاء اللہ آئندہ آپ کے سامنے آئے گی۔ انہیں ارتداد کے حادثے میں کافی تربیت مل چکی تھی جس نے انہیں قیادت سے جوڑ دیا اور انہیں قیادت پر پورا اعتماد ہو گیا۔ اسی لیے امن واستقرار بحال ہوا اور اسلام اور مسلمانوں کے لیے یہ بہترین مددگار ثابت ہوئے۔[5] طلیحہ اسدی کے فتنہ کا خاتمہ: طلیحہ اسدی ان مدعیان نبوت میں سے تیسرا تھا جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات طیبہ کے آخری دور میں نمودار ہوا۔ اس کا نام طلیحہ بن خویلد بن نوفل بن نضلہ الاسدی ہے۔ عام الوفود ۹ہجری میں اپنی قوم کے ساتھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا۔ انہوں نے مدینہ پہنچ کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو سلام کیا اور احسان جتاتے ہوئے کہا: ہم آپ کی خدمت میں خود حاضر ہوئے۔ ہم اس بات کی شہادت دیتے ہیں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں ہے اور آپ اللہ کے بندے اور رسول ہیں حالانکہ آپ نے ہماری طرف کسی کو نہیں بھیجا اور ہم اپنے پیچھے والوں کے لیے کافی ہیں۔ اس پر اللہ تعالیٰ کا یہ ارشاد نازل ہوا: يَمُنُّونَ عَلَيْكَ أَنْ أَسْلَمُوا ۖ قُل لَّا تَمُنُّوا عَلَيَّ إِسْلَامَكُم ۖ بَلِ اللَّـهُ يَمُنُّ عَلَيْكُمْ
Flag Counter