Maktaba Wahhabi

292 - 512
اور فرمایا: وَمَا جَعَلْنَا لِبَشَرٍ مِّن قَبْلِكَ الْخُلْدَ ۖ أَفَإِن مِّتَّ فَهُمُ الْخَالِدُونَ (الانبیاء: ۳۴) ’’آپ سے پہلے کسی انسان کو بھی ہم نے ہمیشگی نہیں دی، کیا اگر آپ وفات پا گئے تو وہ ہمیشہ کے لیے رہ جائیں گے؟‘‘ اور اہل ایمان کو خطاب کر کے فرمایا: وَمَا مُحَمَّدٌ إِلَّا رَسُولٌ قَدْ خَلَتْ مِن قَبْلِهِ الرُّسُلُ ۚ أَفَإِن مَّاتَ أَوْ قُتِلَ انقَلَبْتُمْ عَلَىٰ أَعْقَابِكُمْ ۚوَمَن يَنقَلِبْ عَلَىٰ عَقِبَيْهِ فَلَن يَضُرَّ اللَّـهَ شَيْئًا ۗ وَسَيَجْزِي اللَّـهُ الشَّاكِرِينَ (آل عمران: ۱۴۴) ’’محمد( صلی اللہ علیہ وسلم ) صرف رسول ہی ہیں، ان سے پہلے بہت سے رسول ہو چکے ہیں، کیا اگر ان کا انتقال ہو جائے یا یہ شہید ہو جائیں تو تم اسلام سے اپنی ایڑیوں کے بل پھر جاؤ گے؟ اور جو کوئی پھر جائے اپنی ایڑیوں پر تو ہرگز اللہ تعالیٰ کا کچھ نہ بگاڑے گا۔ عنقریب اللہ تعالیٰ شکر گزاروں کو نیک بدلہ دے گا۔‘‘ لہٰذا جو محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی عبادت کرتا رہا ہے وہ جان لے کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اب وفات پا چکے ہیں اور جو اللہ وحدہٗ لا شریک کی عبادت کرتا رہا ہے تو اللہ تو گھات میں ہے، زندہ وجاوید ہے، اس کو موت نہیں آسکتی، اس پر تو اونگھ اور نیند بھی طاری نہیں ہوتی۔ وہ اپنے امر کی حفاظت کرنے والا اور اپنے دشمن سے انتقام لینے والا ہے۔ اور میں تمہیں اللہ سے تقویٰ کی وصیت کرتا ہوں۔ تمہارا حصہ اور نصیبہ اللہ سے ملے گا۔ جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لے کر آئے ہیں اس کو مانو اور آپ کی ہدایت کی پیروی کرو، اللہ کے دین کو مضبوطی کے ساتھ تھام لو۔ ہر وہ شخص جس کو اللہ ہدایت نہ بخشے گمراہ ہے اور جس کو اللہ عافیت نہ دے وہ مصیبت زدہ ہے۔ جس کی اللہ مدد نہ کرے وہ بے یارومددگار ہے۔ جس کو اللہ ہدایت دے وہ ہدایت یاب ہے اور جسے اللہ گمراہ کر دے وہ گمراہ ہے۔ ‘‘ ارشاد الٰہی ہے: مَن يَهْدِ اللَّـهُ فَهُوَ الْمُهْتَدِ ۖ وَمَن يُضْلِلْ فَلَن تَجِدَ لَهُ وَلِيًّا مُّرْشِدًا (الکہف:۱۷) ’’اللہ تعالیٰ جس کی رہبری فرمائے وہ راہ راست پر ہے اور جسے وہ گمراہ کر دے ناممکن ہے کہ آپ اس کا کوئی کارساز اور رہنما پا سکیں۔‘‘ دنیا میں اس کا کوئی عمل مقبول نہیں اور آخرت میں بھی اس کا کوئی عمل قبول نہ ہوگا، نہ فرض نہ نفل۔ تم
Flag Counter