Maktaba Wahhabi

271 - 512
اور اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: يَوْمَ تَبْيَضُّ وُجُوهٌ وَتَسْوَدُّ وُجُوهٌ ۚ فَأَمَّا الَّذِينَ اسْوَدَّتْ وُجُوهُهُمْ أَكَفَرْتُم بَعْدَ إِيمَانِكُمْ فَذُوقُوا الْعَذَابَ بِمَا كُنتُمْ تَكْفُرُونَ(آل عمران: ۱۰۶) ’’جس دن بعض چہرے سفید ہوں گے اور بعض سیاہ۔ سیاہ چہرے والوں (سے کہا جائے گا کہ) کیا تم نے ایمان لانے کے بعد کفر کیا؟ اب اپنے کفر کا عذاب چکھو۔‘‘ امام قرطبی نے یہاں بہت سے اقوال ذکر کیے ہیں اور انھی اقوال میں سے قتادہ کا قول ہے کہ یہ آیت مرتدین کے بارے میں ہے اور ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے اس سلسلہ میں ایک حدیث بھی ذکر کی ہے اور فرمایا ہے کہ اس حدیث سے استدلال کیا جا سکتا ہے کہ یہ آیت ارتداد سے متعلق ہے۔ وہ حدیث یہ ہے: ((یرد علی الحوض یوم القیامۃ رہطٌ من اصحابی فیُجلون عن الحوض فاقول: یا رب اصحابی! فیقول: انک لا علم لک بما احدثوا بعدک انہم ارتدُّوا علی ادبارہم القہقری۔)) [1] ’’قیامت کے دن میرے ساتھیوں میں سے کچھ لوگ حوض پر آئیں گے، انہیں حوض سے ہٹا دیا جائے گا، میں کہوں گا: اے میرے رب یہ میرے ساتھی ہیں، اللہ فرمائے گا: تم کو نہیں معلوم تمہارے بعد انہوں نے کیا کیا بدعات ایجاد کی تھیں، یہ تو اپنی پیٹھ پیچھے الٹے پاؤں لوٹ گئے تھے۔‘‘ اور ابن عباس رضی اللہ عنہما کی روایت میں یوں وارد ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((یجاء برجالٍ من امتی فیؤخذ بہم ذات الیمین فاقول: اصحابی! فیقال: انک لا تدری ما احدثوا بعدک، فاقول کما قال العبد الصالح: {وَ کُنْتُ عَلَیْہِمْ شَہِیْدًامَّا دُمْتُ فِیْہِمْ فَلَمَّا تَوَفَّیْتَنِیْ کُنْتَ اَنْتَ الرَّقِیْبَ عَلَیْہِمْ} فیقال: انہم لم یزالوا مرتدین علی اعقابہم منذ فارقتہم۔)) [2] ’’میری امت کے کچھ افراد کو لایا جائے گا، پھر انہیں دائیں طرف موڑ دیا جائے گا، میں کہوں گا: یہ میرے ساتھی ہیں، جواب ملے گا: تم نہیں جانتے انہوں نے تمہارے بعد کیا کیا بدعات ایجاد کی تھیں پھر میں وہی کہوں گا جو عبدصالح (عیسیٰ علیہ السلام ) نے کہا تھا: ’’میں ان پر گواہ رہا جب تک ان میں رہا پھر جب تو نے مجھ کو اٹھا لیا تو تو ہی ان پر مطلع رہا۔ ‘‘ پھر مجھ سے کہا جائے گا: جب سے تم ان کو چھوڑ کر آئے ہو یہ اپنی ایڑیوں کے بل ارتداد میں پڑے ہوئے تھے۔‘‘
Flag Counter