آپ لوگوں کو وعظ ونصیحت کرتے اور اللہ کی یاد دلاتے اور آپ کے مواعظ و نصائح میں سے یہ ہے : تاریکیاں پانچ ہیں، اور ان تاریکیوں کو دور کرنے والے چراغ بھی پانچ ہیں: دنیا کی محبت تاریکی ہے، اس کے لیے چراغ تقویٰ ہے۔ گناہ تاریکی ہے اس کے لیے چراغ توبہ ہے۔ قبر تاریکی ہے اس کے لیے چراغ ’’ لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ‘‘ ہے۔ آخرت تاریکی ہے اس کے لیے چراغ عمل صالح ہے۔ پل صراط تاریکی ہے اس کے لیے چراغ یقین ہے۔[1] آپ خطبہ جمعہ کے ذریعہ سے لوگوں کو سچائی، حیا اور آخرت کی تیاری پر ابھارتے اور غرور سے منع کرتے۔ اوسط بن اسماعیل رحمہ اللہ سے روایت ہے: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے ایک سال بعد ابوبکر رضی اللہ عنہ کو خطبہ دیتے ہوئے سنا، آپ نے فرمایا: جہاں میں آج کھڑا ہوں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہوئے۔ یہ کہہ کر ابوبکر رضی اللہ عنہ رونے لگے، آپ کی آنکھیں اشکبار ہو گئیں، آنسوؤں کی وجہ سے بات نہ کر سکے۔ پھر فرمایا: لوگو! اللہ سے عافیت طلب کرو، یقین کے بعد عافیت سے بڑھ کر کوئی خیر نہیں دی گئی ہے۔ سچائی کو لازم پکڑو، وہ نیکی کے ساتھ ہے، ان دونوں کا انجام جنت ہے۔ جھوٹ سے دور رہو، وہ برائی کے ساتھ ہے اور ان دونوں کا انجام جہنم ہے۔ آپس میں تعلقات منقطع نہ کرو، رشتے نہ توڑو، آپس میں بغض و دشمنی نہ رکھو، حسد نہ کرو۔ اللہ کے بندو! بھائی بھائی ہو جاؤ۔[2] زبیر بن عوام رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: ’’ابوبکر رضی اللہ عنہ نے لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا: اے مسلمانوں کی جماعت! اللہ عزوجل سے حیا کرو اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے جب میں قضائے حاجت کے لیے جاتا ہوں تو اللہ سے حیا کرتے ہوئے اپنے آپ کو کپڑے سے ڈھانپ لیتا ہوں۔‘‘ [3] عبداللہ بن حکیم سے روایت ہے کہ ابوبکر رضی اللہ عنہ نے ہمیں خطبہ دیتے ہوئے فرمایا: ’’اما بعد! میں تمہیں اللہ سے تقویٰ کی وصیت کرتا ہوں اور تم اللہ کی اس قدر ثنا بیان کرو جس کا وہ اہل ہے۔ اللہ تعالیٰ نے زکریا علیہ السلام اور ان کے اہل بیت کی تعریف کرتے ہوئے فرمایا: إِنَّهُمْ كَانُوا يُسَارِعُونَ فِي الْخَيْرَاتِ وَيَدْعُونَنَا رَغَبًا وَرَهَبًا ۖ وَكَانُوا لَنَا خَاشِعِينَ (الانبیاء: ۹۰) ’’یہ بزرگ لوگ نیک کاموں کی طرف جلدی کرتے تھے اور ہمیں لالچ و طمع اور ڈر اورخوف سے پکارتے تھے اور ہمارے سامنے عاجزی کرنے والے تھے۔‘‘ فرمایا: اللہ کے بندو! اس حقیقت کو جانو کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے حق کے عوض تمہاری جانوں کو رہن پر لیا |
Book Name | سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ شخصیت اور کارنامے |
Writer | ڈاکٹر علی محمد محمد الصلابی |
Publisher | الفرقان ٹرسٹ خان گڑھ مظفر گڑھ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | شمیم احمد خلییل السلفی |
Volume | |
Number of Pages | 512 |
Introduction |