-۱۰-
{وَ ہُوَ الْعَلِیُّ الَعَظِیْمُ} کی تفسیر
ا: [اَلْعَلِيُّ] سے مراد
ب: اللہ تعالیٰ کے ہر چیز سے اوپر ہونے کے متعلق تین علماء کے بیانات
ج: اللہ تعالیٰ کے ہر چیز سے اوپر ہونے کے سات دلائل
د: اسمِ مبارک [اَلْعَلِيُّ] پر مشتمل دیگرآیات میں سے تین
ہ: [اَلْعَظِیْمُ] سے مراد
و: اسمِ مبارک [اَلْعَظِیْمُ] پر مشتمل دیگر آیات میں سے تین
ز: [اَلْعَلِيُّ الْعَظِیْمُ] دونوں ناموں پر مشتمل ایک اور آیت شریفہ
ح: جملے میں حصر اور اس کا فائدہ
ط: جملے کا ماقبل سے تعلق
ا: [اَلْعَلِيُّ] سے مراد:
چھ علماء کے اقوال:
۱: امام بغوی رقم طراز ہیں:
’’وَہُوَ [الْعَلِيُّ] الرَّفِیْعُ فَوْقَ خَلْقِہٖ وَالْمُتَعَالِيْ عَنِ الْأَشْیَآئِ وَالْأَنْدَادِ۔ وَقِیْلَ: ’’اَلْعَلِيُّ بِالْمُلْکِ وَالسَّلْطَنَۃِ۔‘‘[1]
’’[وَہُوَ الْعَلِيُّ] اپنی مخلوق سے بہت بلند اور سب چیزوں اور شرکاء[2]
|