علامہ ابن خلدون خلافت کی تعریف بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں: خلافت اخروی اور دنیوی مصالح میں شرعی فکر و نظر کے مقتضیات پر تمام لوگوں کو ابھارنا وتیار کرنا ہے، کیونکہ دنیا کے جملہ امور شارع کے نزدیک اخروی مصالح کی اساس پر ہی معتبر ہیں، لہٰذا خلافت حقیقت میں دین اسلام کی حفاظت اور دنیا کی سیاست میں صاحب شریعت کی نیابت ہے۔ [1] علامہ ابوالحسن علی ندوی نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خلافت کی شرائط اور اس کے تقاضوں کو بیان کیا ہے اور سیرت صدیقی کی روشنی میں دلائل وبراہین سے ثابت کیا ہے کہ ابوبکر رضی اللہ عنہ کے اندر خلافت و امامت کی تمام شرائط موجود تھیں، ہم یہاں اختصار کے ساتھ ان شرائط کو بیان کریں گے، ان کے شواہد ودلائل کو ذکر نہیں کریں گے، جن کو علامہ ندوی نے ذکر کیا ہے، کیونکہ ان کو اس کتاب کے مختلف مقامات پر ہم بیان کر چکے ہیں۔ ان شرائط میں سے اہم ترین یہ ہیں: اس کی شخصیت اس حیثیت سے ممتاز حیثیت کی حامل ہو کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خود اس کی شہادت دی ہو، اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے دین کے بنیادی ارکان کی ادائیگی اور اہم امور میں اس کو نیابت سونپی ہو اور انتہائی خطرناک مواقع پر اس کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت کا شرف حاصل رہا ہو اور اس طرح کے مواقع پر انسان اسی کو اپنے ساتھ رکھتا ہے جس پر کلی طور پر اعتماد وبھروسہ کرتا ہے۔ وہ اس حیثیت سے امتیازی خصوصیت کا مالک ہو کہ وہ اسلام کے خلاف اٹھنے والے طوفان اور تیز و تند آندھیوں کے سامنے پہاڑ بن کر کھڑا رہے جو دین کو جڑ سے اکھاڑ دینے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تمام کوششوں کو برباد کر دینے اور بہت سے قوی الایمان اور طویل الصحبت افراد کے دلوں میں تزلزل پیدا کر دینے کے لیے کافی ہو۔ نیز وہ ان تمام فتنوں کے سامنے بلند پہاڑوں کی طرف ڈٹا رہے۔ انبیاء علیہم السلام کے سچے جانشینوں کا دور یاد دلائے، لوگوں کی آنکھوں سے پردہ اٹھائے اور دین کی اساس و بنیاد اور صحیح عقیدہ سے گردوغبار کو دور کرے۔ فہم اسلام کے سلسلہ میں اس کی شخصیت ایک منفرد اور ممتاز ہو، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات طیبہ میں مختلف حالات، جنگ و صلح، خوف و امن، وحدت واجتماع، شدت وآسودگی ہر حال میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ رہا ہو۔ اس کی شخصیت انتہائی غیرت مند ہو، دین کی اصل اور اس کی اصلی شکل میں بقا پر اس کو اس قدر غیرت ہو جو لوگوں کے یہاں عزت وآبرو، ماں، بیٹی، بیوی سے متعلق غیرت سے بڑھی ہوئی ہو۔ اور اس سلسلہ میں اس کو کوئی خوف یا لالچ، تاویل یا اقرباء واصدقاء کی عدم موافقت آڑے نہ آئے۔ |
Book Name | سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ شخصیت اور کارنامے |
Writer | ڈاکٹر علی محمد محمد الصلابی |
Publisher | الفرقان ٹرسٹ خان گڑھ مظفر گڑھ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | شمیم احمد خلییل السلفی |
Volume | |
Number of Pages | 512 |
Introduction |