Maktaba Wahhabi

195 - 512
مستقبل میں اپنی وفات کے بعد واقع ہونے والے امر کی خبر دی اور یہ بتلایا کہ مسلمان ابوبکر رضی اللہ عنہ کے علاوہ کسی کو مسند خلافت نہیں دیں گے اور حدیث میں اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ اس سلسلہ میں قدرے اختلاف رونما ہوگا اور یہ سب جیسا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے خبر دی واقع ہوا، پھر لوگ ابوبکر رضی اللہ عنہ کی خلافت پر متفق ہو گئے۔[1] عبیداللہ بن عبداللہ سے روایت ہے کہ میں ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کی خدمت میں حاضر ہوا، اور عرض کیا: کیا آپ مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے مرض الموت کی کیفیت بتلائیں گی؟ فرمایا: کیوں نہیں ضرور۔ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیماری نے شدت اختیار کی، آپ نے دریافت فرمایا: ’’کیا لوگوں نے نماز پڑھ لی؟‘‘ ہم نے کہا: نہیں یا رسول اللہ! آپ کا انتظار کر رہے ہیں۔ آپ نے فرمایا: میرے لیے ٹب میں پانی رکھو۔ ہم نے پانی رکھ دیا، آپ نے غسل فرمایا۔ پھر جب آپ اٹھنے لگے تو آپ پر بے ہوشی طاری ہو گئی، پھر افاقہ ہوا تو آپ نے فرمایا: کیا لوگوں نے نماز پڑھ لی؟ ہم نے عرض کیا: نہیں اے اللہ کے رسول! آپ کا انتظار کر رہے ہیں۔ فرمایا: میرے لیے ٹب میں پانی رکھو۔ ہم نے پانی رکھ دیا آپ نے غسل فرمایا، پھر جب آپ اٹھنے لگے آپ پر بے ہوشی طاری ہو گئی، پھر جب افاقہ ہوا، فرمایا: کیا لوگوں نے نماز پڑھ لی؟ ہم نے عرض کیا: نہیں اے اللہ کے رسول! آپ کا انتظار کر رہے ہیں۔ ام المومنین فرماتی ہیں: لوگ مسجد میں عشاء کے انتظار میں بیٹھے ہوئے تھے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ابوبکر رضی اللہ عنہ کو کہلا بھیجا کہ وہ لوگوں کو نماز پڑھائیں۔ ابوبکر رضی اللہ عنہ چونکہ رقیق القلب تھے، اس لیے انہوں نے عمر رضی اللہ عنہ سے کہا: اے عمر! آپ لوگوں کو نماز پڑھائیں۔ عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: آپ اس کے زیادہ حق دار ہیں۔ پھر ابوبکر رضی اللہ عنہ ان ایام میں نماز پڑھاتے رہے، پھر ایک روز رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مرض میں تخفیف محسوس کی تو دو آدمیوں کے سہارے جن میں ایک عباس رضی اللہ عنہ تھے ظہر کی نماز کے لیے نکلے اور ابوبکر رضی اللہ عنہ نماز شروع کرچکے تھے ، جب ابوبکر رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو آتے دیکھا تو پیچھے ہٹنے لگے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اشارے سے انہیں نہ ہٹنے کا حکم دیا اور ان دونوں سہارا دینے والوں سے کہا: ’’مجھے ابوبکر کے پہلو میں بٹھا دو۔‘‘ انہوں نے آپ کو ابوبکر رضی اللہ عنہ کے پہلو میں بٹھا دیا۔ ابوبکر رضی اللہ عنہ کھڑے ہو کر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اقتدا کر رہے تھے اور لوگ ابوبکر رضی اللہ عنہ
Flag Counter