Maktaba Wahhabi

194 - 512
((فاقتدوا بالذین من بعدی)) یعنی میرے بعد ان دونوں خلفاء کی اقتدا کرنا جو میرے قائم مقام ہوں گے اور وہ دونوں ابوبکر و عمر رضی اللہ عنہما ہیں۔ یہاں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے حسن سیرت اور صدق باطن کی بنا پر ان کی اقتدا کا حکم فرمایا اور اس حدیث میں امر خلافت کے سلسلہ میں واضح اشارہ ہے۔[1] ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((بینما انا نائم اریت انی انزع علی حوضی اسقی الناس فجائنی ابوبکر فاخذ الدلو من یدی لیروحنی فنزع الدلوین وفی نزعہ ضعف واللہ یغفرلہ فجاء ابن الخطاب فاخذ منہ فلم ار نزع رجل قطُّ اقوی منہ حتی تولی الناس والحوض ملآن یتفجر۔))[2] ’’میں سویا ہوا تھا، دیکھتا ہوں میں اپنے حوض پر کھڑا پانی نکال نکال کر لوگوں کو پلا رہا ہوں، اتنے میں ابوبکر آگئے، انہوں نے میرے ہاتھ سے ڈول لے لیا تاکہ مجھے آرام پہنچائیں پھر انہوں نے دو ڈول نکالے اور ان کے پانی نکالنے میں ضعف تھا، اللہ ان کی مغفرت فرمائے۔ پھر ابن خطاب آگئے اور انہوں نے ان سے ڈول لے لیا تو میں نے کبھی ان سے زیادہ قوی ڈول کھینچنے والا نہیں دیکھا، یہاں تک کہ لوگ سیراب ہو کر واپس ہوئے اور حوض بھرا کا بھرا رہا، اس سے پانی ابل رہا تھا۔‘‘ امام شافعی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: انبیائے کرام علیہم السلام کا خواب وحی الٰہی ہوا کرتا ہے اور ((فی نزعہ ضعف)) ’’ان کے پانی نکالنے میں ضعف تھا‘‘ سے آپ کے مدت خلافت کے مختصر ہونے نیز جلد وفات پانے اور مرتدین کے ساتھ مشغول جنگ ہونے کی طرف اشارہ ہے۔ جس کی وجہ سے آپ کے دور خلافت میں فتوحات میں وہ وسعت نہیں ہوئی جو عمر رضی اللہ عنہ کے دور خلافت میں ہوئی۔ کیونکہ ان کو طویل عرصہ ملا۔[3] ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے مرض الموت میں فرمایا: ((ادعی لی ابابکر واخاک حتی اکتب کتابا فانی اخاف ان یتمنی متمن ویقول قائل: انا اولی ، ویابی اللہ والمومنون الا ابابکر)) [4] ’’تم میرے پاس ابوبکر اور اپنے بھائی کو بلاؤ میں ان کے لیے ایک کتاب لکھ دوں کیونکہ مجھے خدشہ ہے کہ تمنا کرنے والا تمنا کرے اور کہنے والا کہے کہ میں (خلافت کا) زیادہ حقدار ہوں، حالانکہ اللہ تعالیٰ اور اہل ایمان صرف ابوبکر کو چاہتے ہیں۔‘‘ یہ حدیث ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی فضیلت پر واضح طور سے دلالت کرتی ہے، بایں طور کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے
Flag Counter