’’(اہل جنت سے کہا جائے گا) کہ مزے سے کھاؤ اور پیو، اپنے ان اعمال کے بدلے جو تم نے گذشتہ زمانے میں کیے۔‘‘ کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ارشاد میں اس ’’ب‘‘ کی نفی کی ہے جو مقابلہ اور معادلہ کے معنی میں ہے اور قرآن نے اس ’’ب‘‘ کو ثابت کیا ہے جو اسباب کے معنی میں ہے۔ (یعنی اعمال صالحہ جنت کی قیمت نہیں ہیں بلکہ حصول جنت کے اسباب میں سے ہیں اور حصول جنت کے لیے صرف یہی سبب کافی نہیں بلکہ رحمت الٰہی کا شامل حال ہونا ضروری ہے)۔ اور بعض لوگوں کے اس قول کہ: ’’جب اللہ کسی بندے سے محبت کرتا ہے تو اس کو گناہ نقصان نہیں پہنچاتے‘‘ کا مطلب یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ جب کسی بندے سے محبت کرتا ہے تو اس کو توبہ واستغفار کی توفیق دے دیتا ہے لہٰذا وہ گناہوں پر اصرار نہیں کرتا اور جو اس کا یہ مطلب سمجھتا ہے کہ گناہوں پر اصرار کے باوجود یہ گناہ اس کے لیے نقصان دہ نہیں ہوتے، تو ایسا شخص گمراہ ہے اور کتاب وسنت اور اجماع سلف و ائمہ کرام کا مخالف ہے۔ جو ذرّہ برابر نیکی کرے گا وہ اسے دیکھ لے گا اور جو ذرّہ برابر برائی کرے گا وہ اسے دیکھ لے گا۔[1] ابوبکر رضی اللہ عنہ برابر اللہ کے ذکر میں مشغول رہتے، اللہ سے بڑی آہ وزاری اور تضرع کرتے، کثرت سے اللہ کی طرف متوجہ ہوتے اور کسی بھی حال میں دعا سے بے نیاز نہ ہوتے، آپ کی بعض دعائیں منقول ہوئی ہیں، جن میں سے چند یہ ہیں: الف… ((اسألک تمام النعمۃ فی الاشیاء کلہا، والشکرلک علیہا حتی ترضی، وبعد الرضی، والخیرۃ فی جمیع ما تکون الیہ الخِیَرَۃُ، بجمیع میسور الامور کلہا، لا بمعسورہا یا کریم۔))[2] ’’اے کریم! میں تجھ سے تمام چیزوں میں نعمت کا سوالی ہوں اور تو مجھے اس پر اپنا شکر ادا کرنے کی توفیق عطا فرما، یہاں تک کہ تو خوش ہو جائے اور خوش ہونے کے بعد بھی اور تمام خیر کے کاموں میں افضل ترین خیر کی توفیق دے، تجھ سے تمام آسان کاموں کا سوالی ہوں اور مشکل امور سے پناہ کا طالب ہوں۔‘‘ ب… ((اللہم انی اسألک الذی ہو خیر لی فی عاقبۃ الخیر، اللہم اجعل |
Book Name | سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ شخصیت اور کارنامے |
Writer | ڈاکٹر علی محمد محمد الصلابی |
Publisher | الفرقان ٹرسٹ خان گڑھ مظفر گڑھ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | شمیم احمد خلییل السلفی |
Volume | |
Number of Pages | 512 |
Introduction |