رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے آپ سے متعلق خواب دیکھا جو آپ کے علم پر دلالت کرتا ہے، عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((رأیت کأنی اعطیت عُسًّا مملوئًا لبنا فشربت منہ حتی تملأتُ فرأیتہا تجری فی عروقی بین الجلد واللَّحم، ففضلت منہا فضلۃ، فاعطیتہا ابا بکرٍ۔)) ’’میں نے خواب دیکھا کہ مجھے دودھ سے بھرا ہوا بڑا پیالہ دیا گیا، میں نے اس سے سیر ہو کر پیا، میں نے دیکھا وہ گوشت پوست کے درمیان میری رگوں میں دوڑ رہا ہے پھر اس میں سے کچھ بچ گیا، میں نے اسے ابوبکر کو دے دیا۔‘‘ لوگوں نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! یہ علم ہے جسے اللہ تعالیٰ نے آپ کو عطا فرمایا ہے، جب آپ آسودہ ہو گئے اور وہ باقی رہا تو آپ نے اسے ابوبکر کو دے دیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((قد اصبتم)) [1] ’’تم نے سچ کہا۔‘‘ ابوبکر رضی اللہ عنہ خواب کو حق سمجھتے تھے اور تعبیر خواب میں آپ کو مہارت حاصل تھی۔ جب صبح ہوتی تو فرماتے: جس نے اچھا خواب دیکھا ہے بیان کرے، اور فرمایا کرتے تھے: ایک مسلمان باوضو ہو کر اچھا خواب دیکھے، یہ میرے نزدیک اتنے اتنے مال سے بہتر ہے۔[2] آپ نے جن خوابوں کی تعبیر بیان فرمائی ہے، ان میں سے چند یہ ہیں: عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ ایک شخص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا: میں نے رات خواب میں دیکھا ایک بدلی سایہ فگن ہے اس سے گھی اور شہد ٹپک رہا ہے، لوگ اپنی ہتھیلیوں میں اس کو لے رہے ہیں کوئی زیادہ کوئی کم۔ اور ایک رسّی ہے جو زمین سے آسمان تک ملی ہوئی ہے۔ میں نے آپ کو دیکھا، آپ نے وہ رسّی تھامی اور اوپر چڑھ گئے، پھر دوسرے شخص نے اس کو تھاما اور وہ بھی اوپر چڑھ گیا، پھر ایک اور شخص نے اس کو تھاما اور وہ بھی اوپر چڑھ گیا، پھر ایک شخص نے اس کو تھاما رسّی ٹوٹ گئی پھر جڑ گئی۔ ابوبکر رضی اللہ عنہ نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! میرا باپ آپ پر قربان جائے، واللہ آپ مجھے ضرور اجازت دیں کہ میں اس کی تعبیر بیان کروں۔ |
Book Name | سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ شخصیت اور کارنامے |
Writer | ڈاکٹر علی محمد محمد الصلابی |
Publisher | الفرقان ٹرسٹ خان گڑھ مظفر گڑھ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | شمیم احمد خلییل السلفی |
Volume | |
Number of Pages | 512 |
Introduction |