Maktaba Wahhabi

78 - 441
کرتے ہیں کہ انہوں نے فرمایا: ’’جس مسلمان کو کوئی بھی مصیبت آئے پھر وہ اسے یاد کرے اگرچہ وہ بڑی قدیم ہو اور وہ اس پر انا للہ پڑھ لے تو اللہ تعالیٰ اسے اتنا ہی اجر دیتا ہے جتنا اسے اس مصیبت کے آنے کے دن دیا گیا تھا۔‘‘[1] اس حدیث کی تعلیق میں ابن تیمیہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’اس حدیث کو حضرت حسین رضی اللہ عنہ کی بیٹی فاطمہ رحمہا اللہ نے روایت کیا ہے جو ان کی شہادت کے موقعہ پر موجود تھیں ۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ حسین رضی اللہ عنہ پر ٹوٹنے والی مصیبت کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ یہ اسلام کی خوبی ہے کہ انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اس سنت کی آگے تبلیغ کر دی اور وہ یہ کہ شہادت کا یہ واقعہ جب بھی یاد آئے انا للہ پڑھ لیا جائے۔ اس طرح انسان کو اتنا ہی اجر ملے گا جتنا اس دن ملا تھا جب مسلمانوں کو اس مصیبت کا سامنا کرنا پڑا۔ مگر جو شخص اتنا عرصہ بیت جانے کے بعد وہ کام کرے جس سے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا تھا جیسا کہ رخسار پیٹنا، گریبان چاک کرنا اور جاہلانہ انداز میں واویلا کرنا وغیرہ تو اس کی سزا بھی بڑی سنگین ہو گی۔[2] ۹۔ یوم عاشوراء کو عید کے طور پر منانے والے:… یوم عاشوراء کو عید کے طور پر منانے والے ناصی لوگ ہیں ، یہ ایک بدعتی گروہ ہے جسے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے بارے میں صحیح اعتقاد رکھنے کی توفیق میسر نہ آئی، یہ لوگ امیر المومنین علی رضی اللہ عنہ سے محبت رکھنے کے بجائے ان سے بغض و عداوت رکھتے اور ان کے بارے میں ایسی باتیں کرتے ہیں جن سے وہ بری ہیں ان میں سے بعض ان کے بیٹے حضرت حسین رضی اللہ عنہ کے ساتھ بھی بغض رکھتے ہیں ۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ سے بغض رکھنے والوں ، ان کی گستاخی کرنے والوں اور ان سے انحراف کرنے والوں کو ناصبی کہا جاتا ہے۔ نصب رفض جیسا ہی ہے، اس لیے کہ رفض اصحاب رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے بغض و عداوت، ان کی گستاخی اور انہیں سب و شتم کرنے سے عبارت ہے۔ یہ دونوں گروہ ہی گمراہ اور اللہ تعالیٰ کے منہج سے دُور ہیں ، جو اصحاب رسول کے ساتھ محبت کو واجب قرار دیتا اور امت کو اس امر سے آگاہ کرتا ہے کہ انہوں نے سب سے پہلے آگے بڑھ کر اسلام کو گلے لگایا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ مل کر اپنے مالوں اور جانوں کے ساتھ جہاد فی سبیل اللہ کا فریضہ سرانجام دیا۔[3] اگر اہل تشیع نے یوم عاشوراء کو ماتم اور غم کا دن قرار دیا تو ایک دوسرے گروہ نے اسے عید اور خوشی و
Flag Counter