سیّدنا حسین بن علی رضی اللہ عنہما کی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی صورت و سیرت کے ساتھ
مشابہت اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے آپ سے محبت کرنے کا بیان
٭ امیر المومنین حضرت علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :
’’جو سر سے لے کر گردن تک نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرہ کو دیکھنا چاہے وہ حسن کو دیکھ لے اور جو گردن سے لے کر پیروں تک نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھنا چاہے وہ حسین کو دیکھ لے۔ یہ دونوں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے مشابہ ہیں ۔‘‘[1]
٭ امیر المومنین حضرت علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :
’’جس کو اس بات سے خوشی ہو کہ وہ گردن سے چہرے تک نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے سب سے زیادہ مشابہ انسان کو دیکھے تو وہ حسن بن علی کو دیکھ لے اور جسے اس بات سے خوشی ہو کہ وہ گردن سے ٹخنوں تک خلقت اور رنگت کے اعتبار سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے سب سے زیادہ مشابہ انسان کو دیکھے تو وہ حسین بن علی کو دیکھ لے۔‘‘[2]
٭ حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :
’’اولاد علی رضی اللہ عنہ میں سے حسن رضی اللہ عنہ سے زیادہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے مشابہ کوئی نہ تھا۔‘‘[3]
سیّدنا حسین رضی اللہ عنہ کی شہادت کے وقت کی جن روایات میں یہ ذکر آتا ہے کہ وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے سب سے زیادہ مشابہ تھے تو اس سے مراد یہ ہے کہ سیّدنا حسن رضی اللہ عنہ کی وفات کے بعد نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے سب سے زیادہ مشابہ جناب حسین بن علی رضی اللہ عنہما تھے۔
٭ ایاس اپنے والد سے روایت کرتے ہیں ، وہ فرماتے ہیں :
’’میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور حسن و حسین رضی اللہ عنہما کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے خچر شہباء کی نکیل پکڑ کر (آگے آگے) چلا، حتیٰ کہ انہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے حجرہ میں داخل کر دیا کہ یہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے آگے اور وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے تھے۔‘‘[4]
بہرحال عقیدت و محبت اور وفا و ولا کی یہ داستان بے حد طویل ہے۔ حضرات صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو
|