Maktaba Wahhabi

399 - 441
نہیں دی۔ [1] (۲)… سودہ بنت زمعہ بن قیس بن عبدشمس بن عبدود بن نصر بن مالک بن حسل بن عامر بن لوئی بن غالب بن فہر، ان کی ماں شموس بنت زید بن عمرو انصاریہ ہیں ، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے پہلے ان کی شادی سکران بن عمرو سے ہوئی، سودہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے احادیث روایت کی ہیں ، اور ان سے حضرت ابن عباس، یحییٰ اور عبداللہ بن عبدالرحمن بن سعد بن زرارہ رضی اللہ عنہ نے روایت کی ہے، مکہ میں بہت پہلے ہی اسلام قبول کیا، انہوں نے اور ان کے شوہر نے حبشہ کی طرف دوسری ہجرت کی، وہیں پر ان کے شوہر کا انتقال ہو گیا۔ [2] یہ پہلی عورت ہیں جن کے ساتھ حضرت خدیجہ کے بعد حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے شادی کی، مکہ ہی میں یہ شادی ہوئی، اس کے بعد تقریباً چار سال تک آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے شادی نہیں کی، صرف سودہ ہی آپ کی اس مدت کے دوران بیوی تھیں ، یہ بڑی محترم اور شریف عورت تھیں ، ان کی وفات راجح قول کے مطابق حضرت عمر کے عہدِ خلافت کے آخری سالوں میں ۵۵ ہجری میں ہوئی۔ حضرت سودہ کے فضائل اور مناقب: ۱۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجیت میں رہنے کی آپ خواہش مند اور حریص تھیں ، اسی وجہ سے انہوں نے اپنی باری حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کو ہبہ کر دی تھی، تاکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا تقرب اور محبت حاصل ہو اور جنت میں آپ کی بیوی بن کر رہیں ۔ ابن سعد نے طبقات میں لکھا ہے کہ حضرت سودہ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا: میں اللہ کا واسطہ دے کر کہتی ہوں کہ آپ مجھ سے رجوع کر لیں ، قیامت کے دن مجھے آپ کی بیویوں میں اٹھایا جائے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے رجوع کر لیا۔ [3] امام بخاری نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کیا کہ سودہ بنت زمعہ نے اپنی باری عائشہ کو ہبہ کر دی، اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے پاس ان کا دن اور سودہ کا دن گزارتے تھے۔ [4] ۲۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے یہ تمنا کی کہ وہ رہن سہن میں ان کی طرح بن جائیں ۔ امام مسلم نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کیا ہے کہ انہوں نے فرمایا: میں نے سودہ کے مقابلے میں
Flag Counter