ترمذی حدیث نمبر ۲۱۸۷، ابن ابی شیبہ حدیث نمبر: ۶۱۔ ۱۹۰، ابن حبان ۸۲۷، بیہقی: سنن کبریٰ: ۹۳/ ۱۰، بغوی: شرح السنۃ: ۴۲۰۱، وغیرہ نے ان کی روایتیں نقل کی ہے۔
امام مالک نے مؤطا میں ۲۶۸ اور نسائی ۳۵۰۰ نے بھی ان سے روایت کی ہے۔ [1]
۷۔ سیّدہ صفیہ بنت حي بن اخطب رضی اللہ عنہا :
ابن حزم [2] اور ابن جوزی [3] نے لکھا ہے کہ ان سے دس حدیثیں مروی ہیں ۔ علامہ ذہبی نے لکھا ہے: ان سے دس حدیثیں مروی ہیں جن میں سے ایک متفق علیہ ہے۔ [4]
بخاری میں ان کی حدیث نمبر ۲۰۳۵ ہے، اور مسلم میں ۲۱۷۵ ہے، امام احمد نے (۲۶۹۲۷/ ۱۰) سے (۲۶۹۲۹/ ۱۰) تک ان کی روایتیں نقل کی ہے۔ [5]
۸۔ سیّدہ جویریہ بنت حارث بن ابو ضرار رضی اللہ عنہما :
ابن حزم [6] اور ابن جوزی [7] نے لکھا ہے کہ ان سے سات حدیثیں مروی ہیں ، یہی تعداد علامہ ذہبی نے بھی بیان کی ہے، وہ کہتے ہیں : ان سے سات حدیثیں مروی ہیں ، جن میں سے ایک بخاری میں ہے اور دو مسلم ہیں ۔[8] شیخ عرفان عشا نے اضافہ کیا ہے: مسند امام احمد میں ان کی حدیثیں (۲۶۸۱۷/ ۱۰) سے شروع ہوکر (۲۶۸۲۰/ ۱۰) پر ختم ہوتی ہیں ، اس میں مذکورہ بالا حدیثوں کے علاوہ دوسری حدیثیں ہیں ۔ [9]
۹۔ سیّدہ سودہ بنت زمعہ رضی اللہ عنہا :
ابن حزم [10] اور ابن جوزی [11]نے لکھا ہے کہ ان سے پانچ حدیثیں مروی ہیں ، بخاری میں ان کی حدیث نمبر ۶۶۸۶۔ ۶۷۴۹ ہے، اور مسلم میں حدیث نمبر ۱۴۵۷ ہے، مسند امام احمد میں حدیث نمبر ۲۷۴۸۸/ ۱۰، ۲۷۴۸۹/ ۱۰ ہے، نسائی میں حدیث نمبر: ۳۴۸۵ ہے۔
سیّدہ خدیجہ بنت خویلد اور سیّدہ زینب بنت خزیمہ رضی اللہ عنہا سے کوئی حدیث مروی نہیں ہے۔
ان تفصیلات کو بیان کرنے کا مقصد یہ ہے کہ حدیث رسول کی نشرو اشاعت میں ازواج مطہرات کی کوششوں کو بیان کیا جائے۔
|